0
Thursday 26 Jul 2012 14:39

ملیتا، جہاں زمین فردوس سے ہم کلام ہوتی ہے

ملیتا، جہاں زمین فردوس سے ہم کلام ہوتی ہے
ملیتا مغربی لبنان کے اس علاقے کا نام ہے جہاں اسرائیلی قبضے کے دوران مجاہدین نے پناہ لی اور 2000ء میں اس علاقے کو آزاد کروانے تک مجاہدین وہاں قیام پذیر رہے۔ مزاحمت اور ملیتا ایک ہی داستان کے دو نام ہیں۔ 1985ء میں ملیتا سے اسرائیلی فوجوں کے انخلاء کے بعد ملیتا کا علاقہ لبنان کے لئے عسکری طور پر انتہائی اہمیت کا حامل ہوچکا تھا۔ ملیتا کا دشمن کے ہاتھ لگنا مزاحمت پر کاری وار تھا۔ چونکہ ملیتا مزاحمت کے پچھلے مورچوں میں شامل علاقہ تھا۔ اس سے ملحقہ علاقے اقلیم التفہ اور صافی کی پہاڑیاں اس وقت مزاحمت کے مضبوط علاقوں میں شامل تھے۔ ملیتا نے جذبہ ایمانی اور جذبہ جہاد کو ابھارنے میں ایک اہم کردار ادا کیا اور ہزاروں مجاہدین کے لئے تختہ مشق ثابت ہوا۔ مقبوضہ علاقہ ہونے کے باوجود مجاہدین نے اپنے عزم، حوصلے، صبر اور ہمت سے ہزاروں عسکری معرکے سر کئے۔ ملیتا بلند و بالا پہاڑوں اور بلند حوصلہ مجاہدین کی کہانی ہے۔ ملیتا کی ہر چٹان اور ہر درخت کے تنے کے پیچھے ایک شہید کی داستان رقم ہے۔

شہداء کی اس سرزمین کو یادگار بنانے کی غرض سے یہاں ایک عظیم الشان منصوبے کے تحت ایک عسکری میوزیم کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ اس میوزیم کے قیام کا اصل مقصد 1982ء میں بیروت پر قبضہ ہونے کے بعد مجاہدین کے کارناموں کو اجاگر کرنا اور عوام الناس کو ایک موقع فراہم کرنا ہے تاکہ وہ مزاحمت اسلامی اور اسرائیلی افواج کے مابین ہونے والے معرکوں سے بہتر طور پر روشناس ہو سکیں۔ ملیتا مغربی لبنان کے پہاڑی سلسلے کوہ امل میں واقع ہے۔ یہ اقلیم التفہ کے قصبوں میں سے ایک قصبہ ہے جو بلند و بالا پہاڑوں میں گھرا ہوا ہے۔ ملیتا میں انبیاء، اولیاء اور گزشتہ ادوار کے بادشاہوں کے مزار بھی موجود ہیں۔ یہ علاقہ 60,000 مربع میٹر باغات و جنگلات اور 5000 مربع کلومیٹر عمارات پر مشتمل ہے۔ ملیتا بیروت سے 82 کلومیٹر، صیدا سے 33 کلومیٹر، شام لبنان سرحد مثنہ سے 90 کلومیٹر اور مقبوضہ فلسطین کے بارڈر سے 45 کلومیٹر کے فاصلے پر موجود ہے۔ یہ سطح سمندر سے 1060میٹر کی بلندی پر واقع ایک پر فضا مقام ہے۔ ملیتا نامی اس عسکری میوزیم کو جدید فن تعمیر کے تحت بنایا گیا ہے۔

اس میوزیم کو اسرائیل کا قبرستان کہا جا سکتا ہے۔ یہاں غاصب صیہونی ریاست کی طاقتور فوج کو شکست فاش سے دوچار کرنے کے ثبوت فراہم کئے گئے ہیں۔ اسرائیلی فوج کے تباہ حال ٹینک، ہیلی کاپٹر، طیارہ شکن توپیں، بکتر بند گاڑیاں اور دیگر سامان حرب دکھایا گیا ہے۔ پہاڑی علاقے پر محیط اس یادگار عسکری میوزیم میں اسلامی مزاحمت کے بہادر مجاہدین کی قیام گاہوں کو بھی دکھایا گیا ہے جو پہاڑوں کے اندر طویل غاروں میں موجود ہیں، جہاں یہ بندگان خدا اپنے مالک سے راز و نیاز کیا کرتے تھے۔ اس سرزمین عشق کو دل کی آنکھ سے دیکھنے والے تحریک حزب اللہ لبنان کی لازوال طاقت سے بخوبی آشنا ہو جاتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 182300
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش