0
Friday 24 Oct 2014 01:55
شیعہ سنی جھگڑے کرانا مغرب کی سازش ہے

پاکستان کا ماحول مسلح جنگ کیلئے موزوں نہیں، عسکریت پسندی کی حوصلہ شکنی ہونی چاہئے، مولانا فضل الرحمٰن

امریکہ پیسے کی طاقت اور جنگ کے ذریعے دنیا پر قبضہ جمانے کیلئے حکمت عملی بنا رہا ہے
پاکستان کا ماحول مسلح جنگ کیلئے موزوں نہیں، عسکریت پسندی کی حوصلہ شکنی ہونی چاہئے، مولانا فضل الرحمٰن
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی امیر و رکن قومی اسمبلی مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ پاکستان میں شیعہ سنی جھگڑے کرانا مغرب کی سازش ہے، عمران خان کچھ نہیں، وہ کسی کی ڈگڈگی پر ناچ رہا ہے، اسلام آباد میں طویل ترین دھرنے کا نہیں مجرے کا ریکارڈ بنا، ملک 40 سال کی کرپشن سے اتنا تباہ نہیں ہوا، جتنا 40 دن کے دھرنے سے ہوگیا، بلوچستان میں حکومت نام کی کوئی چیز نظر نہیں آرہی، لاشیں گر رہی ہیں، دھماکے ہو رہے ہیں، ہمارے جلسے کو ناکام بنانے کیلئے ہزار گنجی میں خون کی ہولی کھیلی گئی، اب مذاق کی سیاست نہیں چلے گی، ہم نے جمہوریت اور ملکی نظام کو بچایا، اگر ہمارے ہاتھ سے رسی چھوٹ گئی تو پھر کوئی اس ملک کو نہیں بچا سکتا، پاکستان کا ماحول مسلح جنگ کیلئے موزوں نہیں، عسکریت پسندی کی حوصلہ شکنی ہونی چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو کوئٹہ کے صادق شہید گرائونڈ میں مفتی محمود کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس سے سابق وزیراعلٰی کے پی کے اکرم درانی، جمعیت کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات حافظ حسین احمد، مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری، صوبائی امیر مولوی فیض محمد، جنرل سیکرٹری ملک سکندر خان، مولانا قمرالدین، مولانا گل نصیب خان، ڈاکٹر خالد سومرو، ڈاکٹر عتیق الرحمن اور ولی محمد ترابی نے بھی خطاب کیا۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جنگ کے نقشے بدلتے رہتے ہیں، عالمی سیاست میں تبدیلی آئی ہے، سوویت یونین کے بعد امریکہ خود کو پوری دنیا کا طاقتور ملک سمجھ رہا ہے، امریکہ پیسے کی طاقت اور جنگ کے ذریعے دنیا پر قبضہ جمانے کیلئے حکمت عملی بنا رہا ہے، عریانی و فحاشی بھی مغرب کا ایجنڈا ہے۔ اسلام آباد کے دھرنے بھی اسی مغربی ایجنڈے کے تحت ہیں، اسلام آباد میں دھرنے کے نام پر عریانی، فحاشی اور مغربی تہذیب کا نظارہ سب نے دیکھ لیا، بچیوں کے سروں سے دو پٹے اتارے گئے۔ اسلام آباد کو آلودہ کیا گیا اور رات کو دھرنے نہیں مجرے ہوتے تھے، یہ لوگ اللہ تعالٰی کے عذاب کو دعوت دے رہے ہیں اور ایک صاحب تو دھرنے میں مصطفوی انقلاب کی باتیں کر رہے تھے اور آج کہتے ہیں کہ ان کا آئیڈیل روس اور فرانس کا انقلاب ہے۔ اسلامی شناخت کو ختم کرنے کی سازشیں ہو رہی ہیں، ایک سازش کے تحت حالات کو فرقہ واریت کی جانب لے جایا جا رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 416213
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش