0
Friday 14 Nov 2014 22:53

نومنتخب رُکن اسمبلی کی ایم ڈبلیو ایم کے رہنمائوں سے ملاقات

نومنتخب رُکن اسمبلی کی ایم ڈبلیو ایم کے رہنمائوں سے ملاقات
رپورٹ: سید محمد ثقلین

ایم ڈبلیو ایم کے حمایت یافتہ ملتان کے حلقہ این اے 149سے نومنتخب رکن قومی اسمبلی ملک محمد عامر ڈوگر نے وحدت ہائوس (جامع مسجد الحسین) ملتان میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم ملتان کے سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار حسین نقوی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل سلیم عباس صدیقی، علامہ قاضی نادر حسین علوی، مولانا عمران ظفر، سیکرٹری سیاسیات مہر سخاوت، وسیم زیدی، ملک حسنین عباس انصاری، ذیشان حیدر عابدی، ناصر عباس گردیزی، قمر زیدی، سید طاہر عباس گردیزی، حسن اختر رضوی، شبر رضا زیدی اور مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے میڈیاکوآرڈینیٹر ثقلین نقوی موجود تھے۔ نومنتخب رکن اسمبلی نے ضمنی الیکشن میں مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے حمایت کرنے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ملک سے فرقہ واریت کا خاتمہ ہی ترقی کا پیش خیمہ ہے، بعض نام نہاد لیڈر بھی مصلحت کا شکار ہیں اور حق بات کہنے کی بجائے ظالم کے ظلم میں شریک ہو رہے ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت کرپشن، بدعنوانی، مہنگائی، بے روزگاری سمیت بہت سے مسائل کا شکار ہے لیکن ملک کے نام نہاد اور جعلی حکمران اپنی عیش وعشرت اور اقتدار کو طول دینے کی ہرممکن کوشش کررہے ہیں لیکن ملک میں دھرنوں سے پیداہونے والی صورتحال نے ہرپاکستانی کو ایک نیا حوصلہ دیا ہے کہ ظالم کے سامنے کھڑے ہوکر آوازحق کو بلند کرنا چاہیئے۔ ناصر شیرازی کا مزید کہنا تھا کہ شیعہ سنی وحدت سے تکفیریت کا چہرہ واضح ہو رہا ہے، آج پاکستان میں ایک طرف کو خوش آمدید کہا جا رہا ہے اور دوسری طرف اس سے انکار کیا جا رہا ہے، مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے آپ کی حمایت کا فیصلہ کیا اور پھر ہر ممکن کوشش کی۔ یاد رہے کہ ملک عامر ڈوگر کے مدمقابل امیدوار کالعدم سپاہ صحابہ کے حمایت یافتہ تھے جس پر مجلس وحدت مسلمین نے ملک عامر ڈوگر کی حمایت کی۔ جس حلقے سے ملک عامر ڈوگر کامیاب ہوئے ہیں یہ شیعہ اکثریتی حلقہ ہے اور یہ حلقہ عزادری کا مرکز ہے۔

ممبر قومی اسمبلی ملک محمد عامر ڈوگر نے کہا کہ مجھے یاد ہے کہ جب تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کا عروج تھا اور اس کے بعد جو مشکلات رہی ہیں اس قوم کو، میں سمجھتا ہوں کہ اس تحریک کے بعد مجلس وحدت مسلمین نے ایک بار پھر ملت تشیع کی بیداری میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ملک عامر ڈوگر کا کہنا تھاکہ مجلس وحدت مسلمین اہل تشیع کی نظریاتی، فکری اور حقیقی ترجمان تنظیم ہے، مجھے اس تنظیم کی جو خوبی نظر آتی ہے وہ یہ ہے کہ نوجوان اس میں بڑھ چرھ کرکام کر رہے ہیں۔ اس وقت ملتان میں بہت سے ایسے نوجوان ایم ڈبلیو ایم میں ہیں جو میرے کالج دور کے ہیں جو اس وقت امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان میں کام کررہے تھے۔ آج میں دیکھتا ہوں کہ مجلس وحدت مسلمین کے لوگ جس جذبے سے کام کررہے ہیں وہ قابل تحسین ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان میں اہل تشیع اور اہل سنت کے درمیان کوئی محاذ آرائی یا فرقہ وارانہ مسئلہ نہیں ہے یہ ایک تکفیری ٹولہ ہے جو اپنے سوا سب کو کافر سمجھتا ہے۔

آخر میں انہوں نے ضمنی الیکشن میں حمایت کرنے پر مجلس وحدت مسلمین کی مقامی اور مرکزی قیادت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انشاءاللہ آپ کے مسائل کو حل کرنے کی پوری کوشش کروں گا۔ گفتگو کے دوران عامر ڈوگر نے ناصر شیرازی سے پوچھا کہ آئندہ الیکشن میں آپ کی جماعت کا کیا پلان ہے جس پر ناصر شیرازی نے کہا کہ ہم انشاءاللہ اپنے امیدوار لائیں گے، جس پر ملک عامر ڈوگر نے کہا کہ میرے حلقے کا خیال کیجئے گا ورنہ مجھے اپنا رکنیت فارم دیں میں آج ہی مجلس وحدت مسلمین کا ممبر بننے کے لیے تیار ہوں جس پر محفل میں موجود تمام رہنمائوں نے مسکرا کر اسے اصلی سیاست کہا۔

ملاقات کے دوران ملتان کی مقامی سیاست کے حوالے سے تفصیلی گفتگو ہوئی جس میں ملک عامر ڈوگر نے کہا کہ میرے دروازے پورے حلقے کی طرح ایم ڈبلیو ایم کے رہنمائوں کے لیے بھی کھلے ہیں، اور انشاءاللہ اپنے حلقے کے مسائل کو اولین ترجیح میں حل کرانے کی کوشش کروں گا، ملک عامر ڈوگر نے کہا کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت میرے حلقے میں مسائل پیدا کیے جا رہے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ میرے حلقے میں سوئی گیس کے مسئلے پر توجہ نہیں دی جا رہی میں نے گذشتہ دنوں اسمبلی کے اجلاس میں پوائنٹ آف آرڈر پر وزیر گیس و پٹرولیم شاہد خاقان عباسی کو کھری کھری سنائیں ہیں۔ مجھے اُمید ہے کہ سوئی گیس کا نیا ایم ڈی ملتان میں سوئی گیس کے مسئلے کو حل کرے گا، اگر مسئلہ حل نہ کیا گیا تو ایسا دھرنا دیں گے جو ملتان میں نئی تاریخ رقم کردے گا۔
خبر کا کوڈ : 419536
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش