0
Monday 15 Sep 2014 01:11

جمیعت علمائے اسلام دیامر (ف) کے زیراہتمام انقلاب اور آزادی مارچ کیخلاف "اسلام زندہ باد ریلی" کا اہتمام

جمیعت علمائے اسلام دیامر (ف) کے زیراہتمام انقلاب اور آزادی مارچ کیخلاف "اسلام زندہ باد ریلی" کا اہتمام
رپورٹ: میثم بلتی

جمیعت علمائے اسلام دیامر (ف) کے زیراہتمام "اسلام زندہ باد" ریلی چلاس میں نکالی گئی۔ ریلی چلاس بازار سے گزرتی ہوئی ریسٹ ہاؤس چوک پہنچی اور شاہراہ قائداعظم سے گزرتی ہوئی واپس صدیق اکبر چوک پر جلسہ کی شکل اختیار کر گئی۔ شرکاء ریلی جمعیت علمائے اسلام زندہ باد، جمعیت کا مطلب کیا، اللہ کی زمین پر اللہ کا نظام کے فلک شگاف نعرے لگا رہے تھے جبکہ شرکاء نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جس پر اسلام آباد میں دھرنے دینے والوں کے خلاف نعرے درج تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل جی بی شبیر احمد قریشی نے کہا کہ اسلام آباد میں دھرنے دینے والوں کے بیرونی ایجنڈے پر مبنی عزائم سے ہر پاکستانی واقف ہے۔ طاہر القادری اور عمران خان ناچ گانوں کے ذریعے ملک میں مغربی کلچر کو فروغ دینے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں اور عذاب الہٰی کو دعوت دے رہے ہیں۔ اس وقت ملک کے گوشہ گوشہ میں عوام کو سیلاب کی آفت کا سامنا ہے جبکہ دوسری جانب پاک فوج آپریشن ضرب عضب میں مصروف عمل ہے اور ادھر اسلام آباد میں ایک مخصوص ٹولہ اپنے قائدین سمیت موسیقی کے تھاپ پر جھوم رہا ہے جو کہ قابل افسوس اور قابل مذمت ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت فوری طور پر ان کے خلاف فوجداری مقدمات قائم کرے اور قانون کے مطابق سخت ترین سزا دے۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل جمعیت علمائے اسلام دیامر بشیر احمد قریشی نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام اللہ کی زمین پر اللہ کے نظام کے لئے کوشاں ہے۔ انشاءاللہ مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں جمعیت علمائے اسلام ملک میں اسلامی نظام نافذ کر کے رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ جمیعت نے ہر دور میں قربانیاں دی ہیں۔ پارلیمنٹ ہاؤس پر حملے کرنے والوں کو حکومتی سطح پر ایکشن لینے کی بجائے انہیں داد دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے دینے والوں کے عزائم سب کے سامنے عیاں ہوگئے ہیں۔ حکومت فوری طور پر دھرنے کے شرکاء کے خلاف ایکشن لے۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے سمیع اللہ نے کہا کہ کے پی کے عوام پر سٹیل کی گولیاں جبکہ دھرنے دینے والوں پر ربڑ کی گولیاں تک استعمال نہیں کی جا رہی ہیں۔ صوفی محمد نے جب آئین کے خلاف آواز اٹھائی تو پابند سلاسل کیا گیا جبکہ قادری اور عمران آئین اور پارلیمینٹ دونوں کو نہیں مانتے ہیں، اسلام آباد کو جلانے کی بات کرتے ہیں، پی ٹی وی پر حملے کرتے ہیں لیکن کوئی ادارہ یہ نہیں پوچھتا کہ ان کے خلاف ایکشن کیوں نہیں لیا جاتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 409728
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش