0
Monday 29 Apr 2019 07:55

ویژن 2035ء اور عالم اسلام کو درپیش چیلنج

ویژن 2035ء اور عالم اسلام کو درپیش چیلنج
اداریہ
2035ء کے افق پر عالم اسلام کے مستقبل کے عنوان سے ایک دو روزہ کانفرنس تہران میں جاری ہے۔ اس کانفرنس میں کئی اسلامی ممالک کے وزراء اور نمائندگان شریک ہیں۔ آج عالم اسلام کو جن چیلنجوں کا سامنا ہے، اس میں امت مسلمہ اور عالم اسلام کے روشن مستقبل کے لیے چارہ اندیشی اور غور و فکر کی سخت ضرورت ہے۔ عالم اسلام کو اندر سے کھوکھلا اور باہر سے کمزور کرنے کی سازشیں اپنے عروج پر ہیں۔ عالمی سطح پر دونالڈ ٹرامپ جیسے غیر سنجیدہ فرد کا امریکہ جیسی طاقت کا سربراہ بن جانا خطرہ کی گھنٹی ہے۔ ایسا فرد اپنی انا، اپنے مفاد اور اسرائیل کی حمایت میں ایٹمی جنگ تک چھیڑ سکتا ہے، ایسے میں عالم اسلام کی پراگندگی اور عدم اتفاق و اتحاد امت مسلمہ کی مکمل تباہی و بربادی کا باعث بن سکتا ہے۔ پچاس سے زائد اسلامی ممالک اپنی بہترین جغرافیائی پوزیشن، انتہائی قیمتی ذخائر اور انسانی آبادی کے ساتھ دنیا پر حکمرانی کرسکتے ہیں، لیکن مسلمان پستیوں میں پڑے ہوئے ہیں۔

کسی دور میں مسلم ممالک کے نمائندگان پر مشتمل او آئی سی کا قیام عمل میں آیا تھا، لیکن اتنی اہم تنظیم کو بھی سامراج کے پٹھو بعض اسلامی ممالک کے حکمرانوں نے ایک عضو معطل میں تبدیل کر دیا ہے، اربوں نفوس پر مشتمل مسلمانوں کو سلامتی کونسل جیسے اداروں میں کوئی حیثیت حاصل نہیں، عالمی سیاست میں مسلمانوں کی حیثیت سے اسلامی ممالک کا کوئی کردار نظر نہیں آتا۔ یورپی یونین ہو یا افریقی ممالک کی یونین بالآخر اپنے ممالک کے لیے موثر کردار ادا کر رہی ہیں، لیکن مسلمان ممالک خزان کے پتوں کی طرح عالمی سیاست میں منتشر و ہوا میں اڑ رہے ہیں۔

2035ء کے افق پر عالم اسلام کا مستقبل نامی دو روزہ کانفرنس میں آئندہ بیس بائیس برسوں کیلئے عالم اسلام کے لیے سوچ بچار کرنا ہے۔ 2035ء میں عالم اسلام کہاں کھڑا ہوگا، ایک ایسا سوال ہے جس پر ہر مسلمان کو سوچنا چاہیئے۔ تہران کا ویژن 2035ء کا حالیہ اجلاس ان سوالوں کا جواب ہونا چاہیئے۔ یہی وجہ ہے کہ اس اجلاس کی افتتاحی تقریب میں ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے اس بات کی جانب اشارہ کیا ہے کہ اسلامی ممالک کم از کم تجارتی، مواصلاتی اور عدلیہ کے شعبے میں مشترکہ قدم اٹھائیں، تاکہ تجارتی معاملات آگے بڑھیں اور مسلمان ممالک کے درمیان سیاسی و قانونی لحاظ سے قربت کے راستے ہموار ہوں۔ علامہ اقبال تو کئی سال پہلے کہہ گئے تھے:
ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لیے
نیل کے ساحل سے لے کر تا بخاک کاشغر
خبر کا کوڈ : 791208
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش