0
Tuesday 20 Sep 2011 20:42

سعودی عرب کی مداخلت نے یمن کی صورتحال کو پیچیدہ کر دیا ہے، یمن ڈیموکریٹک پارٹی

سعودی عرب کی مداخلت نے یمن کی صورتحال کو پیچیدہ کر دیا ہے، یمن ڈیموکریٹک پارٹی
اسلام ٹائمز- فارس نیوز ایجنسی کے مطابق یمن ڈیموکریٹک پارٹی کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد حسین العابد نے کہا ہے کہ یمن کے اندرونی مسائل میں سعودی عرب کی مداخلت نے وہاں کی سیاسی صورتحال کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے۔ انہوں نے یمن میں القاعدہ کو بیرونی ممالک کی پیداوار قرار دیتے ہوئے کہا کہ القاعدہ امریکی مفادات کو پورا کرنے میں لگی ہوئی ہے۔
محمد حسین العابد نے یمن میں انقلاب کی صورتحال کو انتہائی پیچیدہ قرار دیا اور کہا کہ بعض عرب ممالک کی مداخلت نے حالات کو بہت بگاڑ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یمن کے خاص حالات کے باعث یہاں تیونس اور مصر کی طرح انقلاب ابھی تک پوری طرح کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب یمن کی اندرونی مسائل میں ہر طرح کی مداخلت کر رہا ہے۔
یمن ڈیموکریٹک پارٹی کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے اسلامی جمہوریہ ایران اور قائد انقلاب اسلامی ایران آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے یمنی عوام کی حمایت کی اپیل کی اور کہا کہ اگر سعودی عرب یمن کے اندرونی مسائل میں مداخلت کرنا اور علی عبداللہ صالح کی مالی امداد ترک کر دے تو انقلاب بہت جلد کامیابی سے ہمکنار ہو جائے گا۔ انہوں نے تہران میں برگزار ہونے والی دو روزہ بین الاقوامی اسلامی بیداری کانفرنس کو سراہتے ہوئے اسکی افتتاحی تقریب میں آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے خطاب کو انتہائی جامع اور منطقی قرار دیا۔ یمن کے اس سیاسی رہنما نے کہا کہ پہلی دو روزہ بین الاقوامی اسلامی بیداری کانفرنس میں حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم اور فلسطین اسلامک جہاد کے سیکرٹری جنرل رمضان عبداللہ جیسی شخصیات کی شرکت اس اجلاس کی اہمیت کو ظاہر کرتی ہے اور اجلاس کے بااثر ہونے کا باعث بنی ہے۔
محمد حسین العابد نے کہا کہ انقلاب اسلامی ایران اسلامی بیداری کا کامل نمونہ ہے۔ انہوں نے یمن میں شیعہ سنی اختلافات ڈالنے والے عناصر کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ملت یمن امام خمینی رہ اور انقلاب اسلامی ایران کو پسند کرتی ہے اور وہاں کوئی شیعہ سنی مسئلہ موجود نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یمن کی گذشتہ تاریخ میں کبھی بھی شیعہ اور سنی مسلمانوں کے درمیان کوئی تناو نہیں رہا لیکن گذشتہ 20 سالوں کے دوران علی عبداللہ صالح نے سعودی عرب کے ساتھ سرحدی علاقوں میں قومی اختلافات کو ابھار کر سیاسی مفادات حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔ یمن ڈیموکریٹک پارٹی کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے حکومت کی جانب سے شیعہ سنی اختلافات سے سوء استفادہ کرنے کی کوشش کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں خانہ جنگی کا فائدہ صرف علی عبداللہ صالح کو ہی ہو سکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 100190
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش