صنعا:
اسلام ٹائمز۔ یمن کے دارالحکومت صنعا میں صدر عبداللہ صالح کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جن کی شدت میں روز بروز اضافہ ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ روزنامہ کیہان کے مطابق گزشتہ روز یمنی حکومت نے سعودی عرب کی فوجی تعاون سے دارالحکومت صنعا میں سینکڑوں افراد کو خاک و خون میں نہلا دیا۔ یمنی ڈکٹیٹر کے فوجی دستوں کی فائرنگ سے لگ بھگ 50 مظاہرین جاں بحق جبکہ مزید 700 افراد زخمی ہوگئے۔ سیکیورٹی فورسز نے مظاہرین پر فائرنگ کرکے گولیاں چلانے کے ساتھ ساتھ ان پر راکٹوں کے گولے بھی برسادئے۔
ایک اور اطلاع کے مطابق صنعاء میں تازہ مظاہروں کے دوران سکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا، اس دوران جھڑپ میں سکیورٹی اہلکاروں نے مظاہرین پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں درجنوں انقلابی جاں بحق جبکہ سینکڑوں مزید زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو مختلف ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے جہاں اکثر کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔ فائرنگ کے بعد پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں شروع ہوگئیں اور علاقہ میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگا۔