0
Wednesday 10 Aug 2022 23:28

ملاکنڈ اور قبائلی اضلاع میں امن کی بگڑتی صورتحال پر تحریک التواء خیبر پختونخوا اسمبلی میں جمع

ملاکنڈ اور قبائلی اضلاع میں امن کی بگڑتی صورتحال پر تحریک التواء خیبر پختونخوا اسمبلی میں جمع
اسلام ٹائمز۔ سابق سینٸر صوباٸی وزیر اور خیبر پختونخوا اسمبلی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر عنایت اللہ خان نے صوباٸی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کراٸی گٸی تحریک التواء میں موقف اپنایا ہے کہ صوبہ خیبر پختونخوا بالخصوص ملاکنڈ ڈویژن اور سابقہ مرج اضلاع میں ایک بار پھر بدامنی کی لہر پیدا ہوئی ہے اور پے درپے ٹارگٹ کلنگ کے واقعات سمیت گزشتہ روز سوات میں مسلح افراد کی جانب سے ڈی ایس پی سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلی اہلکاروں کو یرغمال بنانے اور ضلع دیر لوئر کے علاقہ میدآن سے حکمران جماعت سے تعلق رکھنے والے رکن صوبائی اسمبلی ملک لیاقت علی کی گاڑی پر مسلح افراد کے حملے میں چار بے گناہ افراد کی شہادت اور عوام کے منتخب نمائندے کو شدید زخمی کرنے کے واقعہ سے عوام میں شدید تشویش کی لہر پیدا ہوئی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ لہذا ان حالات میں اس معزز ایوان میں معمول کی کاروائی کو روک کر اس انتہائی اہم عوامی مسئلے کو زیر بحث لانے کے لئے اس تحریک التواء کو بحث کے لئے منظور کیا جائے تاکہ سوات اور ملاکنڈ ڈویژن کے دیگر اضلاع سمیت سابقہ قبائلی اضلاع میں امن وامان کی روزبروز بگڑتی صورتحال کے اصل حقائق قوم کے سامنے لائے جاسکیں اور عوام میں پائی جانی والی تشویش کا سدباب ممکن ہوسکے۔
خبر کا کوڈ : 1008542
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش