0
Saturday 24 Sep 2011 19:22

ریڈ لائن کراس کی گئی تو پاکستان کے پاس آپشن کھلے ہیں، عالمی برادری کشمیر اور فلسطین کا مسلئہ حل کرائے، حنا ربانی

ریڈ لائن کراس کی گئی تو پاکستان کے پاس آپشن کھلے ہیں، عالمی برادری کشمیر اور فلسطین کا مسلئہ حل کرائے، حنا ربانی
نیویارک:اسلام ٹائمز۔ حنا ربانی کھر نے کہا ہے ریڈ لائن کراس کی گئی تو پاکستان کے پاس آپشن کھلے ہیں، امریکا نے الزام حکومت پر نہیں اٹھارہ کروڑ عوام پر لگایا ہے۔ وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ ریڈ لائن کو کراس کیا گیا تو آپشن پاکستان کے پاس کھلے ہیں۔ تمام جھوٹے الزامات کا سچائی سے بھرپور جواب دیں گے۔ موجودہ دشواریاں دوسروں کی پیدا کردہ ہیں، پاکستان کی نہیں۔ تعلقات پر بات ہو گی تو یہ بھی بات ہو گی کی ماضی میں کس کے تعلقات کس سے تھے۔ پاکستان کو اپنی ناکامیوں پر قربانی کا بکرا نہ بنایا جائے۔ 
آج نیوز کے نمائندے معوذ اسد نے نیویارک میں حنا ربانی کھر سے ملاقات کی۔ حنا ربانی کھر ان دنوں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لئے نیویارک میں ہیں۔ اس موقع پر او آئی سی کے وزراء خارجہ کا اجلاس بھی ہوا۔ اس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے حنا ربانی کھر نے کشمیر اور فلسطین کے مسائل پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں اجتماعی قبروں کے معاملے کی بین الاقوامی تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا۔ حنا ربانی کھر نے کہا کہ پاکستان آزاد فلسطینی ریاست کے مطالبے کی حمایت کرتا ہے جبکہ جنوبی ایشیاء کا امن مسئلہ کشمیر کے دیرپا حل سے ہی وابستہ ہے۔
 انھوں نے کہا کہ خودارادیت بنیادی انسانی حق ہے۔ اسے مخصوص قوموں کے ساتھ منسلک نہیں کیا جا سکتا۔ آزاد ریاست کے لئے فلسطینی عوام کی جدوجہد فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔ پوری امت مسلمہ فلسطینی بھائیوں کے ساتھ ہے۔ فلسطینی ریاست کا دارالحکومت القدس الشریف ہونا چاہیے اور اقوام متحدہ بھی اسے تسلیم کرے۔ حنا ربانی کھر نے کہا کہ کشمیری عوام پرامید ہیں کہ او آئی سی مقبوضہ کشمیر میں اجتماعی قبروں کی بین الاقوامی تحقیقات کے لئے آواز اٹھائے گی۔
دیگر ذرائع کے مطابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ کشمیر اور فلسطین جیسے تنازعات جلد حل کرائے۔ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت کے لیے آئے ہوئے او آئی سی وزراء خارجہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خود ارادیت بنیادی انسانی حق ہے جس کا اطلاق ہر جگہ اور سب پر یکساں ہوتا ہے۔ افغانستان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ ملکر بحالی امن کے لیے کام کر رہا ہے اور حامد کرزئی کے اقدامات کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ حنا ربانی کھر نے کہا کہ بعض ممالک میں اسلام کے خلاف پروپیگنڈا وقت گزارنے کیلئے ایک مشغلہ اور انتخاب جیتنے کا ہتھکنڈا بن چکا ہے، جس کی اجازت نہیں دی جانی چاہیئے۔
خبر کا کوڈ : 101151
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش