0
Sunday 23 Aug 2009 10:20

نئے طالبان لیڈر سے بھی سختی سے نمٹیں گے، لاپتہ افراد کی بازیابی ریاستی ذمہ داری ہے: رحمن ملک

نئے طالبان لیڈر سے بھی سختی سے نمٹیں گے، لاپتہ افراد کی بازیابی ریاستی ذمہ داری ہے: رحمن ملک
وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ حکیم اللہ محسود لیڈر نہیں دہشت گرد ہے، طالبان کے نئے سربراہ سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ تحقیقاتی ادارے حکیم اللہ محسود کے بھائی کی افغانستان سے آمد کا سنجیدگی سے جائزہ لے رہے ہیں، متعدد لاپتا افراد بلوچستان میں دہشت گردی کی تربیت لے رہے ہیں، لاپتا افراد کی بازیابی کیلئے ایف آئی اے اور آئی ایس آئی کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ ہفتہ کو وزارت داخلہ میں لاپتا افراد کی بازیابی کے بارے میں ہونے والے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے رحمان ملک نے کہا کہ گزشتہ ہفتے 17 لاپتہ افراد کو بازیاب کرا لیا گیا ہے اور لاپتا افراد کو تلاش کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ اس حوالے سے ایف آئی اے اور آئی ایس آئی کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیمیں بھی تشکیل دے دی گئی ہیں جو لاپتا افراد کی بازیابی کیلئے فوری اقدامات کریں گی جبکہ لاپتا افراد کے مکمل کوائف کیلئے بھی نادرا کو ٹاسک دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 6 ماہ میں 1291 لاپتا افراد کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا ہے۔ درجنوں لاپتہ افراد کا پتہ لگا لیا گیا ہے جبکہ آخری لاپتا افراد کی بازیابی تک حکومت اپنی تمام تر کوششیں جاری رکھے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ سرکاری ایجنسیوں کے پاس بھی لاپتا افراد کی موجودگی کی تصدیق نہیں ہوئی اور لاپتا افراد کی بازیابی کیلئے سپریم کورٹ سے بھی اس بارے میں واضح ہدایات آ چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کا بھی سنجیدگی سے جائزہ لیا جارہا ہے کہ لاپتا افراد میں سے کتنے لوگ اپنی مرضی سے غائب ہوئے ہیں جو اس وقت ملک دشمن عناصر کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں بالخصوص متعدد لاپتا افراد بلوچستان میں دہشت گردی کی تربیت لے رہے ہیں۔ رحمان ملک نے مزید کہا کہ لاپتہ افراد کے کوائف کو یقینی بنانے کیلئے سرکاری سطح پر ایک سیل بھی قائم کیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت اس بات کا بھی جائزہ لے رہی ہے کہ حکیم اللہ محسود کو کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے نیا امیر بنانے کی باتیں کی جا رہی ہیں لہٰذا تحقیقاتی ادارے اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ کہیں حکیم اللہ محسود کا ہم شکل بھائی افغانستان سے پاکستان آ کر تو کالعدم تنظیم کا امیر نہیں بن گیا۔ انہوں نے کہا کہ حکیم اللہ محسود پاکستانیوں کو مار رہا ہے جو لیڈر نہیں بلکہ دہشت گرد ہے۔ اسلام آباد میں خودکش حملہ آوروں کے داخلے کی اطلاع کے حوالے سے وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ خبر غلط ہے۔ خبر کے ذرائع کے حوالے سے وزیر داخلہ نے کہا کہ انہوں نے اس حوالے سے تفتیش کا حکم دے دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شہریوں کو فول پروف سیکورٹی کی فراہمی کے لئے انتظامیہ کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ اس موقعے پر آمنہ جنجوعہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر داخلہ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ خالد مسعود کو چار ہفتوں میں بازیاب کرا لیا جائے گا۔

خبر کا کوڈ : 10296
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش