0
Saturday 7 Jan 2023 23:42

تل ابیب میں نتین یاہو کیخلاف مظاہرے

تل ابیب میں نتین یاہو کیخلاف مظاہرے
اسلام ٹائمز۔ آج ہفتے کی شام تل ابیب میں ہزاروں اسرائیلیوں نے نئے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور ان کی قدامت پسند کابینہ کے ارکان کے خلاف مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے نیتن یاہو کی تصاویر اور نعروں کے حامل بینر اٹھا کر دائیں بازو کی کابینہ کے خلاف نعرے لگائے۔ یہ مظاہرے تل ابیب کے مرکز "ھیبما" اسکوائر میں منعقد ہوئے، جہاں مظاہرین نے اسرائیلیوں کے درمیان امتیازی سلوک روا رکھنے کی مخالفت میں نعرے بھی لگائے۔ اس حوالے سے صیہونی فوج کے ریڈیو نے اعلان کیا کہ ہزاروں اسرائیلیوں نے بنجمن نیتن یاہو کی دائیں بازو اور بنیاد پرست حکومت کے خلاف تل ابیب میں مظاہرہ کیا۔ اس مظاہرے میں "گادی آیزنکوت"، "نعما لازیمی"، "ایمن عوده" اور کچھ دیگر نمائندوں سمیت صیہونی پارلیمنٹ کنسٹ کے متعدد ارکان نے شرکت کی۔ قبل ازیں، بینجمن نیتن یاہو کی انتہا پسند حکومت پر کنسٹ کے اعتماد کے ووٹ کے چند گھنٹے بعد، مقبوضہ علاقوں کے ہزاروں باشندوں نے اس بنیاد پرست کابینہ کے خلاف مظاہرے کرنے شروع کر دیئے تھے۔ صیہونی سرکاری ٹی وی نے بھی اس بارے میں رپورٹ دی ہے کہ ہزاروں اسرائیلیوں نے تل ابیب میں نیتن یاہو کی دائیں بازو اور انتہاء پسند حکومت کے خلاف مظاہرہ کیا۔

سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق، ایک طرف تو انتہائی دائیں بازو اور صہیونی و حریدی مذہبی جماعتوں کی اقتدار میں موجودگی بحران اور اندرونی تقسیم کو مزید بڑھا رہی ہے تو دوسری جانب نیتن یاہو کی سربراہی میں حکمران اتحاد مقبوضہ علاقوں، مغربی کنارے، یروشلم اور غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف انتہائی سخت اور فاشسٹ رویہ اپنا رہی ہے، جبکہ یہ دونوں امور مل کر خطے میں کشیدگی میں اضافے کا باعث بنیں گے۔ یہ بات بھی قابل غور ہے کہ صیہونی حکومت کی کابینہ میں داخلی سلامتی کے وزیر کے طور پر "ایتمار بن گویر" سمیت انتہاء پسند اور سخت گیر شخصیات کی تقرری نے صیہونیوں کو بولنے پر مجبور کر دیا ہے، کیونکہ صیہونی، بن گویر کو بدمعاش اور ٹھگوں کا حصہ قرار دیتے ہوئے اسے حکومت کے لیے خطرہ سمجھتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 1034295
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش