0
Sunday 16 Oct 2011 23:47

ملک خطرات میں گھرا ہوا ہے، فوج کے ساتھ مل کر بیرونی سازشیں ناکام بنائیں گے، الطاف حسین

ملک خطرات میں گھرا ہوا ہے، فوج کے ساتھ مل کر بیرونی سازشیں ناکام بنائیں گے، الطاف حسین
لاہور:اسلام ٹائمز۔ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ ملک بیرونی خطرات میں گھرا ہوا ہے۔ امریکا پاکستان کی بقاء و سلامتی کے درپے ہے۔ قوم کو متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ لاہور میں ایم کیو ایم کے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے چیف جسٹس سے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ عائشہ احد کے معاملے پر ازخود نوٹس لے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ خادم اعلٰی پنجاب کے صاحبزادے حمزہ شہباز نے دو سال پہلے قوم کی بیٹی عائشہ احد سے شادی کی اور پھر نکاح نامے کی کاپی حاصل کرنے کیلئے اس کے گھر پر چھاپے پڑوائے اور پھر نکاح سے انکار نہ کرنے پر عائشہ احد کو لاک اپ میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ الطاف حسین نے کہا کہ قوم کے خادم اور لیڈروں کے بڑے بڑے محلات ہیں، لیکن الطاف حسین کی پاکستان میں ایک انچ زمین نہیں ہے۔ ایم کیو ایم ان بڑے بڑے محلات کو لڑکیوں کے اسکولوں اور کالجوں میں تبدیل کریگی۔ 
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پنجاب کے نوجوانوں، دانش واروں اور وکلاء کے تعاون سے ملک میں انقلاب لائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کا کام جب بھی پنجاب میں عروج پر پہنچا تو ایم کیو ایم اور الطاف حسین کے خلاف الزامات کا سلسلہ شروع کر دیا گیا۔ کبھی پنجابی مہاجر، کبھی پٹھان مہاجر، کبھی ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ کے نام پر حالات خراب کر دیئے گئے، سارا نزلہ الطاف حسین پر ڈال دیا جاتا ہے۔ ایم کیو ایم آئندہ الیکشن میں پورے پنجاب سے حصہ لے گی۔ الطاف حسین نے کہا کہ وہ اگر پاکستان آئے تو لاہور اتریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک شخص نے توہین رسالت کی کوشش کی، چیف جسٹس آف پاکستان ذوالفقار مرزا کے بیانات کا نوٹس لیں۔
دیگر ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ وہ دن دور نہیں کہ جب پنجاب میں انقلاب آئے گا اور یہاں کے جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کے محلوں کو بوائز اور گرلز اسکولز اور کالجز میں تبدیل کر دیا جائیگا۔ اسمبلی کو توڑ کر فوری الیکشن کروانے کی سازش کی جا رہی ہے، تاکہ ایم کیو ایم ہار جائے، لیکن ایم کیو ایم آئندہ انتخاب میں پورے ملک سے حصہ لے گی۔ لاہور زون کے عہدیدارن اور کارکنان سے تربیتی نشست کے دوران لندن سے ٹیلیفونک خطاب کے دوران قائد تحریک الطاف حسین کا کہنا تھا کہ صوبہ پنجاب میں جیسے جیسے ایم کیو ایم کا فلسفہ عروج پر پہنچنے لگا اس کیخلاف محاذ آرائی شروع کر دی گئی اور ایم کیو ایم کو ملک دشمن جماعت کے طور پر پیش کیا گیا۔
 انہوں نے کہا کہ کوئی ایجنسی ثابت نہیں کر سکتی کی کہ الطاف حسین کے پاس پاکستان میں ایک انچ بھی زمین ہے، مگر اس قوم کے خادموں کے پاس محلات ہیں۔ قائد تحریک کا مزید کہنا تھا کہ سندھ کی پارٹی سے نکالے ہوئے ایک شخص کی باتیں ناقابل یقین ہیں، وہ کہتا ہے کہ ہم بھارت سے ننگے بھوکے پاکستان آئے تھے، ہم وہاں ننگے بھوکے نہیں تھے، یہ شخص شاتم رسول ہے اور وہ نعوز باللہ اپنے آپ کو سرکار دو عالم سے بھی بڑا کہتا ہے۔ علماء مشائخ اور بالخصوص چیف جسٹس اس بات کا نوٹس لیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے اور ایم کیو ایم پر کراچی کے خراب حالات کی ذمہ داری ڈالی جاتی ہے، جبکہ 12 مئی کے واقعہ میں ایم کیو ایم کے بھی 14 کارکنان شہید ہوئے تھے۔ انہوں نے پنجاب کے لوگوں کو مخاطب کر کے کہا کہ ایسا ماحول بنائیں کہ جب وہ پاکستان آئیں تو لاہور آئیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک بیرونی خطرات سے گھرا ہوا ہے، لیکن ایم کیو ایم فوج کے ساتھ ملکر ایسی سازشوں کو ناکام بنائے گی اور ملک پر آنچ نہیں آنے دے گی۔
خبر کا کوڈ : 106878
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش