0
Tuesday 1 Sep 2009 09:19

گلگت بلتستان آرڈر کی منظوری سے شمالی علاقوں کے عوام کو خود مختاری ملے گی: گیلانی

گلگت بلتستان آرڈر کی منظوری سے شمالی علاقوں کے عوام کو خود مختاری ملے گی: گیلانی
دوبئی:وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ حکومت تخفیف غربت اور مہنگائی پر قابو پانے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے منشور اور شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے مشن کے مطابق عوام کے مسائل کے حل کے لئے پر عزم ہے، سیکورٹی اور اقتصادی ترقی ملک کیلئے دو بڑے چیلنج ہیں، مادر وطن کے دفاع کے لئے پاک فوج اور دیگر سیکورٹی اداروں کے افسران اور جوانوں نے بے مثال قربانیاں دیں، آئینی اصلاحات کے لئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ، 17 ویں ترمیم اور 58 ٹو بی کے مسئلہ کو حل کرنے کے لئے جلد سفارشات کو حتمی شکل دے گی۔ انہوں نے یہ بات گذشتہ شب متحدہ عرب امارات( یو اے ای) میں مقیم پی پی پی کے عہدیداران، کارکنوں اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ وزیراعظم نے کہا کہ اب ہماری توجہ تخفیف غربت اور مہنگائی کم کرنے پر مرکوز ہے۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا اقدام بھی معاشرے کے کمزور طبقوں پر توجہ کا حامل ہے۔ وزیراعظم جنہوں نے لیبیا کے دورے پر جاتے ہوئے دبئی میں مختصر قیام کیا، نے ملک کو درپیش چیلنجوں سے نبردآزما ہونے کے لئے حکومت کی اختیار کردہ پالیسیوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی اور اقتصادی ترقی ملک کے لئے دو بڑے چیلنج ہیں۔ پی پی پی کی قیادت میں موجودہ حکومت تمام سیاسی قوتوں کو ساتھ لے کر ان مسائل کو حل کرنے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ انہوں نے اس ضمن میں سوات اور مالا کنڈ ڈویژن میں حالیہ کامیاب فوجی آپریشن کا حوالہ دیا ۔ مادر وطن کے دفاع کے لئے پاک فوج اور دیگر سیکورٹی اداروں کے افسران اور جوانوں نے بے مثال قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہید بے نظیر بھٹو کے فلسفہ کی پیروی کرتے ہوئے پی پی پی کی حکومت نے ملک میں سیاسی مفاہمت کی بنیاد رکھی ہے اور اب تمام فیصلے اتفاق رائے سے کئے جاتے ہیں۔ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ آئینی اصلاحات کے لئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو 17ویں ترمیم اور 58 ٹو بی کے مسئلہ کو حل کرنے کے لئے جلد سفارشات کو حتمی شکل دے گی۔ انہوں نے وفاق کے وزیر انتظام قبائلی علاقہ جات میں ایف سی آر کے خاتمے اور دیگر اصلاحات کو علاقے کے عوام کو مرکزی دھارے میں لانے کے لئے ایک مثبت قدم قرار دیا۔ اسی طرح کابینہ نے گلگت بلتستان امپاورمنٹ اینڈ سیلف گورننس آرڈر2009ء کی منظوری سے شمالی علاقہ جات کے عوام کو خود مختاری ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں توانائی کے بحران سے آگاہ ہے اور اس مسئلہ سے نمٹنے کے لئے قلیل اور طویل المیعاد اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیز ملک کا اثاثہ ہیں جونہ صرف اقتصادی ترقی کیلئے کردار ادا کر رہے ہیں بلکہ مختلف چیلنجوں کے دوران ملک کی مدد کرنے کے لئے پیش پیش رہے ہیں۔ انہوں نے یو اے ای میں پارٹی کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ یو اے ای میں پارٹی کے استحکام کے لئے یہاں پی پی پی کی ایگزیکٹو کمیٹی کی تشکیل کے لئے پارٹی کے شریک چیئرمین اور صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات کریں گے۔ ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم نے شرم الشیخ میں بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ کے ساتھ اپنی ملاقات کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں اطراف نے اصولی اتفاق کیا کہ دونوں ممالک کے لئے آگے بڑھنے کا راستہ مذاکرات ہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان برابری اور وقار کی بنیاد پر بھارت سمیت تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہے۔ بعض عناصر کی طرف سے سیاست دانوں کو سیاسی بالغ نظری کا مظاہرہ کرنا چاہئے اور ایسی سازشوں کو ناکام بنا دینا چاہئے۔ سابق صدر پرویز مشرف کے ٹرائل کے بارے میں سوال پر وزیراعظم نے کہا کہ تمام سیاسی قوتوں کو ملک کے جمہوری اداروں کے استحکام کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے تاکہ کوئی آمر مستقبل میں ایسے اقدامات کا نہ سوچ سکے۔ اگر پارلیمنٹ اور ادارے مضبوط ہوں گے تو کسی کو ایسے اقدامات کی جرات نہیں ہو گی۔ وفاقی وزیر نج کاری سید نوید قمر اور عمومی سفیر جاوید ملک بھی اس موقع پر موجود تھے۔

خبر کا کوڈ : 10881
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش