0
Tuesday 30 Apr 2024 10:59

امریکہ جنوبی اسرائیل میں بڑا فوجی اڈا بنا رہا ہے، رپورٹ

امریکہ جنوبی اسرائیل میں بڑا فوجی اڈا بنا رہا ہے، رپورٹ
اسلام ٹائمز۔ کویتی اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکہ جنوبی اسرائیل میں ایک بڑا فوجی اڈا بنا رہا ہے۔ ایک سرکاری ذریعے نے کویتی اخبار الجریدہ کو انکشاف کیا ہے کہ امریکہ نے جنوبی اسرائیل میں ایک بہت بڑا فوجی اڈہ بنانا شروع کر دیا ہے، ایسا لگتا ہے کہ واشنگٹن خلیج میں موجود اپنی فورسز کے کچھ حصے کو اسرائیل منتقل کرنا چاہتا ہے۔ ذرائع نے نشاندہی کی کہ نیا امریکی اڈہ صحرائے نیگیو میں اسرائیلی ہیٹزرم ایئر بیس سے ملحق ہے، جہاں اس فوجی ہوائی اڈے کو امریکی طیاروں کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے وسیع کیا جائے گا اور ہزاروں فوجیوں کے لیے لاجسٹک کام انجام دینے کے قابل بنایا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئے بیس میں تقریباً 23,000 اہلکار اور عملے کے ارکان موجود ہونگے۔
 
معلومات کے مطابق اس وقت امریکی ہتھیار اور گولہ بارود اس اڈے پر منتقل کیا جا رہا ہے جہاں سے اسرائیلی فورسز کو مختلف گولہ بارود فراہم کیا جائے گا جو اس سے قبل تل ابیب کی جانب سے استعمال استعمال نہیں ہوا تھا۔ رپورٹ کے مطابق آنے والے مہینوں میں غزہ جنگ کو روکنے کی کوششیں کامیاب نہ ہونے اور حزب اللہ کے مکمل جنگ میں داخل ہونے کی صورت میں ایران کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکی اسرائیلی تیاریوں کے ایک حصے کے طور پر ایران، عراق اور شام میں مشترکہ حملوں کی نقل کرتے ہوئے ایک بڑی مشترکہ جنگی مشق منعقد کی جائے گی۔
 
اسی ذریعے نے الجریدہ کو اطلاع دی ہے کہ اسرائیل غزہ جنگ کے خاتمے کے بعد شام اور عراق میں حزب اللہ اور ایران نواز ملیشیا پر حملہ کرنے کا منصوبہ تیار کر رہا ہے اور شاید اس دوران پہلا قدم براہ راست فوجی اور سکیورٹی حملے ہو سکتا ہے۔ اس سے پہلے امریکی میڈیا نے زور دیا تھا کہ اسرائیل میں امریکی اڈا طوفان الاقصیٰ سے پہلے موجود تھا۔ گزشتہ سال 27 اکتوبر کو امریکی ویب سائٹ the intercept نے تفصیلی خبر شائع کی جس میں اس نے تصدیق کی کہ یہ خفیہ فوجی اڈہ 7 اکتوبر سے پہلے موجود تھا اور امریکی فوج اس کی توسیع اور ترقی کے لیے کام کر رہی تھی۔ 
 
حماس کے اسرائیل پر حملہ کرنے سے دو ماہ قبل، پینٹاگون نے غزہ سے صرف 20 میل کے فاصلے پر واقع ایک خفیہ اڈے کے لیے امریکی افواج کے لیے سہولیات کی تعمیر کے لیے ملٹی ملین ڈالر کا ٹھیکہ دیا تھا۔ جس کا مقصد اسرائیل پر میزائل حملوں کی نگرانی کرنا ہے۔ امریکی فوج خاموشی سے سائٹ 512 پر تعمیراتی کام جاری رکھے ہوئے ہے، جو نیگیو میں ہارن ماؤنٹین کے اوپر واقع ایک خفیہ اڈہ ہے۔ اگرچہ صدر جو بائیڈن اور وائٹ ہاؤس نے اصرار کیا ہے کہ حماس کے ساتھ جنگ کے دوران اسرائیل میں امریکی فوج بھیجنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے، لیکن اسرائیل میں خفیہ امریکی فوجی موجودگی پہلے سے موجود ہے۔ حکومتی معاہدوں اور بجٹ دستاویزات سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ موجودگی واضح طور پر بڑھ رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 1132078
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش