0
Monday 14 Sep 2009 14:08

فضل اللہ کو گھیرے میں لے لیا،منگل باغ کا انجام بھی عبرتناک ہو گا،وزیر داخلہ

فضل اللہ کو گھیرے میں لے لیا،منگل باغ کا انجام بھی عبرتناک ہو گا،وزیر داخلہ
اسلام آباد،سوات:وفاقی وزیر داخلہ رحمٰن ملک نے عسکریت پسند رہنما منگل باغ کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہتھیار ڈال دیں ،ورنہ ان کا انجام بھی عبرت ناک ہو گا ، فضل اللہ کے گرد گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے اور وہ بچ نہیں سکتا۔ مالدیپ سے تعلق رکھنے والے 7 مشکوک افراد کو فاٹا سے گرفتار کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے جبکہ مسلم خان اور اس کے ساتھیوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی ۔فاٹا کی ترقی کے لیے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے،بلوچستان کے حالات میں گذشتہ ڈیڑھ برس کی نسبت مثبت تبدیلی آئی ہے۔ تعلیمی اداروں کو دہشت گردی کے مقاصد کے لیے ہرگز استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا اور جن طلباء سے اسلحہ برآمد ہو گا ان سے دہشت گرد کے طور پر ہی نمٹا جائے گا۔ادھر سوات کے مختلف علاقوں میں سرچ آپپریشن جاری ہے ،جھڑپوں میں 3 جنگجو اور ایک فوجی مارا گیا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز پیپلز پارٹی فاٹا کے صدر ملک وارث خان آفریدی کی قیادت میں وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔مشیر داخلہ کا کہنا تھا کہ معصوم بچوں کو خودکش حملوں میں استعمال کرنے والے "ظالمان"کا بہت جلد قلع قمع کر دیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ آج دنیا پر ثابت کر دیا ہے کہ پوری قوم متحد ہے اور ملک دشمنوں کو منہ کی کھانا پڑی گی۔مستعفی ہونے والے خاصہ داروں سے اپیل ہے کہ وہ اپنے استعفیٰ واپس لے کر اپنی ذمہ داریاں دوبارہ سنبھالیں ،حکومت انہیں ہر ممکن سہولیات فراہم کرے گی۔طالبان رہنما فضل اللہ کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے وہ بچ کر نہیں جا سکتا جبکہ منگل باغ کیلئے وارننگ ہے کہ وہ فوری طور پر ہتھیار ڈال دے ورنہ اس کا حشر بھی عبرت ناک ہو گا۔سابق مسلم خان اور آج کے مسلم خان میں زمین آسمان کا فرق ہے کیونکہ گرفتاری کے بعد انہوں نے اب تک بہت سے انکشافات کیے ہیں اور اپنے تمام ساتھیوں کے نام اور جرائم کا اعتراف کیا ہے۔وہ طوطے کی طرح تمام اہم معلومات افشاء کر رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اب ان ظالمان کو پاکستان میں رہنے کا حق نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں موجود دہشتگردوں کے خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے ،بلوچستان کے حالات میں گذشتہ ڈیڑھ برس کی نسبت مثبت تبدیلی آئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں کو دہشت گردی کیلئے ہرگز استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا اور جن طلباء سے اسلحہ برآمد ہو گا ان سے دہشت گرد کے طور پر ہی نمٹاجائے گا۔ادھر آئی ایس پی آر کے مطابق سوات کے علاقے املوک میں سرچ آپریشن کے دوران 4 مشتبہ شدت پسندوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ بارشور کے مقام پر 5 دہشت گردوں نے رضاکارانہ طور پر اپنے آپ کو فورسز کے حوالے کر دیا۔ بیان کے مطابق دہشت گردوں سے افغان کرنسی اور بارودی سرنگیں برآمد ہوئی ہیں۔مٹہ کے نزدیک کوز باماخیلہ میں سرچ آپریشن کے دوران دہشت گردوں نے ہینڈ گرنیڈوں سے فورسز پر حملہ کیا جس سے ایک جوان شہید ہو گیا۔ فائرنگ کے تبادلے کے دوران 2 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔ گاٹ کے علاقہ میں مقامی جرگہ نے ایک دہشت گرد فضل الرحمن کو سیکورٹی فورسز کے حوالے کر دیا۔



خبر کا کوڈ : 11642
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش