0
Tuesday 29 Nov 2011 15:14

نیٹو حملہ،وفاقی کابینہ کا پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے اور بون کانفرنس میں ‌شرکت نہ کرنیکا فیصلہ

نیٹو حملہ،وفاقی کابینہ کا پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے اور بون کانفرنس میں ‌شرکت نہ کرنیکا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم نے نیٹو حملے سے پیدا شدہ صورتحال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا اعلان کر دیا جبکہ وفاقی کابینہ نے سانحہ مہمند ایجنسی کو ملکی سالمیت پر حملہ قرار دیا ہے اور بون کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ گورنر ہاؤس لاہور میں وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سانحہ مہمند میں شہید ہونے والے فوجیوں کے بلند درجات کے لیے دعا کی گئی اور متاثرہ خاندانوں سے اظہار ہمدردی کیا گیا۔
وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بون کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ نیٹو حملے کی وجہ سے کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سٹینڈ لے گی قوم ساتھ دے۔ وفاقی کابینہ کا کہنا تھا کہ سانحہ ایبٹ آباد اور سانحہ مہمند ایجنسی جیسے واقعات ناقابل برداشت ہیں اور سانحہ مہمند ایجنسی پاکستان کی سالمیت اور خود مختاری پر حملہ ہے۔ اجلاس کو بریف کرتے ہوئے حنا ربانی کھر نے سانحہ مہمند ایجنسی کے تناظر میں سفارتی رابطوں پر کابینہ کو اعتماد میں لیا۔ وزیر خارجہ حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ نیٹو فورسز نے پاکستان کی سرحدی حدود کی خلاف ورزی کے ساتھ عالمی قوانین کو بھی پامال کیا۔
 وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کابینہ اجلاس کو بتایا کہ قومی سلامتی کمیٹی کی سفارش پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جا رہا ہے، جس میں میمو اسکینڈل اور سانحہ مہمند ایجنسی پر ارکان کو اعتماد میں لیا جائے گا۔ دوسری طرف وزرات اطلاعات کے مطابق کابینہ کے اجلاس کے بعد بریفنگ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے اور صرف سرکاری پریس ریلیز جاری کر دی جائے گی۔
خبر کا کوڈ : 118375
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش