0
Sunday 18 Dec 2011 18:46

اسلامی انقلاب ہی پاکستان کی منزل ہے، منور حسن

اسلامی انقلاب ہی پاکستان کی منزل ہے، منور حسن
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سید منور حسن نے دعویٰ کیا ہے کہ جی ایچ کیو اور مہران بیس پر حملہ میں امریکہ اور بھارت ملوث ہیں، اسلامی انقلاب ہی پاکستان کی منزل ہے، امریکہ چین کی دہلیز تک پہنچنا، ایران کو محدود کرنا اور پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتا ہے، پاکستان اور امریکہ کے مفادات ہرگز ایک نہیں ہوسکتے، حکومت کی ناقص افغان پالیسی کی وجہ سے ہمارے لوگ دہشتگردی کی طرف چلے گئے لیکن دہشتگردوں کا وہ گروہ جو امریکی اور بھارتی پیسے پر پاکستان میں کارروائیاں کررہا ہے اس کیساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے، عوام پاکستان کو امریکی غلامی کی بیڑیوں سے آزاد کرکے اسلامی انقلاب برپا کردیں، پیپلزپارٹی زرداری کی صحت جانچنے کیلئے اعلیٰ سطحی میڈیکل بورڈ تشکیل دے، حکومتی اتحادی پاکستان کو ناکام ریاست کی طرف دھکیل رہے ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے زیراہتمام رینگ روڈ چوک پشاور میں منعقدہ ''جلسہ انقلاب'' سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جلسہ میں جماعت اسلامی کی صوبائی اور مرکزی قیادت کے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں کارکن شریک تھے، جلسہ سے جماعت اسلامی کے سابق امیر قاضی حسین احمد، مرکزی نائب امیر سراج الحق اور جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر سینیٹر پروفیسر ابراہیم کے علاوہ دیگر رہنمائوں نے بھی خطاب کیا، اس موقع پر منور حسن کا کہنا تھا کہ آج کے جلسے میں عوام کی اتنی بڑی تعداد نے شرکت کر کے ڈنکے کی چوٹ پر پیغام دیدیا ہے کہ اسلامی انقلاب ہی ہماری منزل ہے، ہمیں ایسے ہی عزم اور جذبے کی ضرورت ہے جو آج میں جلسہ گاہ میں دیکھ رہا ہوں، جماعت اسلامی ملک میں شریعت کے نفاذ کی تحریک ہے، جب تک امریکہ کا بول بالا اور اس کا ظلم دوبالا رہے گا ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
انہوں کا کہنا تھا کہ آج امریکہ ہماری خودمختاری پر حملہ آور ہے، مہمند ایجنسی پر ہونے والا حملہ کوئی نئی بات نہیں، اس سے قبل امریکہ اور بھارت نے جی ایچ کیو اور مہران بیس پر حملہ کیا، اس حملہ میں اسرائیلی ایجنسی موساد بھی ملوث تھی، ہماری حکومت کو اس وقت بھی بتانا چاہئے تھا کہ ان حملوں میں امریکہ اور بھارت ملوث ہیں، منور حسن نے کہا کہ جماعت اسلامی پہلے بھی کہتی رہی ہے اور آج بھی کہتی ہے کہ پورے خطے میں امریکہ اور پاکستان کے مفادات ایک نہیں ہو سکتے، امریکہ بھارت کو اس خطے کی سوپر پاور بنانا چاہتا ہے، بھارت پاکستان کو تسلیم نہیں کرتا لیکن ہمارے حکمران اسے پسندیدہ ترین ملک کا درجہ دے رہے ہیں، امریکہ چین کی دہلیز تک پہنچنا، ایران کو محدود کرنا اور پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتا ہے۔
منور حسن نے کہا کہ جب تک امریکہ افغانستان میں موجود رہے گا اس وقت تک دہشتگردی اور انتہا پسندی کو فروغ ملتا رہے گا کیونکہ دنیا کا سب سے بڑا ریاستی دہشتگرد امریکہ ہے، امریکہ اور اس کے حواری افغانستان میں شکست کا بدلہ پاکستان سے لینا چاہتے ہیں، ہماری غلط افغان پالیسی کی وجہ سے ہمارے لوگ دہشتگردی کی طرف راغب ہوئے، ہمارا مطالبہ ہے کہ ایسے لوگوں سے بھی مذاکرات کئے جائیں اور آپریشن کی طرف جانے سے گریز کیا جائے لیکن دہشتگردوں کا وہ گروہ جو امریکی اور بھارتی پیسے پر پاکستان میں کارروائیاں کررہا ہے اس کیساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے، منور حسن نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی کا منشور پاکستان کو مدینہ جیسی اسلامی ریاست بنانا ہے جہاں محمود و ایاز ایک صف میں کھڑے ہو جائیں کیونکہ قیام پاکستان کا مقصد اسلامی نظام کا نفاذ تھا۔
جماعت اسلامی کے امیر نے کہا کہ صدر زرداری کی ذہنی اور جسمانی صحت کو دیکھتے ہوئے پیپلزپارٹی کو ایک اعلیٰ سطحی میڈیکل بورڈ تشکیل دینا چاہئے جو ان کی صحت کے حوالے سے رپورٹ قوم کے سامنے پیش کرے، پیپلزپارٹی ملک کی باگ دوڑ بلاول جیسے بچوں کے حوالے نہ کرے، حکومت کو ہوش کے ناخن لینے چاہیں کہ پورا ملک جلسوں کی نذر ہے اور لاکھوں لوگ سڑکوں پر ہیں لیکن پی پی، اے این پی، ایم کیو ایم اور ق لیگ پاکستان کو ناکام ریاست کی طرف دھکیل رہے ہیں، لہٰذا ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے الیکشن کی تاریخ کا اعلان کردے، میمو گیٹ معاملہ پر ذمہ داری وزیراعظم نے لینے کا اعلان کیا ہے لیکن شائد انہیں معلوم نہیں کہ یہ معاملہ بغاوت کا ہے، اس کا فیصلہ اب سپریم کورٹ کرے گی لیکن حکومت نے عدالتی فیصلوں کو جوتی کی نوک پر رکھا ہوا ہے اور بابر اعوان جسیے لوگ پریس کانفرنسوں میں عدالتی معاملہ کو ڈسکس کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی بیداری مہم کا نام ہے، پاکستان کے عوام نے ان سیاسی جماعتوں کو بار بار آزما لیا اب ایک موقع جماعت اسلامی کو بھی دے کر دیکھیں، اور آئندہ انتخابات میں اسلامی انقلاب کیلئے جماعت اسلامی کو ووٹ دیں، ان کا کہنا تھا کہ میں صحافیوں کا شکرگزار ہوں جو یہاں اس جلسے کی کوریج کیلئے آئے لیکن الیکٹرانک میڈیا کے مالکان نے ہمارے اس جلسے کو کوریج نہیں دی کیونکہ یہ بھی امریکہ کے کہنے پر ہورہا ہے، لیکن ایسے میڈیا مالکان سن لیں وہ اسلامی انقلاب کا راستہ نہیں روک سکتے کیونکہ ہماری کوشش جاری رہے گی، میں کامیاب جلسہ کے انعقاد پر جماعت اسلامی کی صوبائی قیادت اور پشاور کے کارکنوں کو دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
خبر کا کوڈ : 123307
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش