0
Monday 19 Dec 2011 17:57

کالعدم تنظیموں کی آزادانہ سرگرمیاں ملکی سلامتی کیلئے شدید خطرہ ہیں، صاحبزادہ فضل کریم

کالعدم تنظیموں کی آزادانہ سرگرمیاں ملکی سلامتی کیلئے شدید خطرہ ہیں، صاحبزادہ فضل کریم


اسلام ٹائمز۔ 8 جنوری کو گوجرانوالہ میں ہونے والے دفاع پاکستان جلسہ کی تیاریوں کے سلسلہ میں اہلسنّت جماعتوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین اور رکن قومی اسمبلی صاحبزادہ فضل کریم نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے حامی پاکستان کا دفاع نہیں کر سکتے، دفاع پاکستان کے نام پر قیام پاکستان کے مخالفین کو دوبارہ منظم ہونے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو انتہاپسندی اور دہشتگردی کی آگ میں جھونکنے والے ہرگز محب وطن نہیں ہو سکتے، پاکستان کے دفاع کو امریکہ اور اس کے ایجنٹ پاکستانی طالبان دونوں سے خطرہ ہے، پاکستان کے مسائل کی جڑ امریکی غلامی ہے، عوام دکھوں کے سونامی میں ڈوب رہے ہیں اور حکمران سیاسی جوڑ توڑ میں مصروف ہیں۔ صاحبزادہ فضل کریم نے مزید کہا کہ غیریقینی صورتحال کا خاتمہ ضروری ہے کیونکہ سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے سرمایہ داروں نے سٹاک مارکیٹ سے ڈیڑھ کھرب نکال لیے ہیں، یہ وقت اتحاد کا ہے، پوائنٹ سکورنگ کا نہیں۔

صاحبزادہ فضل کریم نے مزید کہا کہ نیٹو سپلائی بحال ہوئی تو عوامی قوت سے روکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صلیبی طاقتوں کی مزاحمت کے لیے ایمان کی حرارت والے متحد ہو جائیں۔ سنی اتحاد کے چیئرمین نے کہا کہ امریکی غلاموں کا دور ختم اور نبی (ص) کے غلاموں کا دور شروع ہونے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک ڈاکو گردی کی زد میں ہے، ڈاکو منہ زور اور پولیس کمزور ہے۔ کالعدم تنظیموں کی آزادانہ سرگرمیاں ملکی سلامتی کے لیے شدید خطرہ ہیں۔ سنی اتحاد کے چیئرمین نے کہا کہ میمو گیٹ پر اصل سچ سامنے آنا چاہیے اور تمام فریقین کو اس مسئلہ پر عدالتی فیصلے کا انتظار کرنا چاہیے۔ صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ پاک فوج اور قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف ہونے والی عالمی سازشوں کے سامنے دیوار چین کھڑی کر دیں گے۔

دریں اثناء سنی اتحاد کونسل پاکستان کے مرکزی وائس چیئرمین پیر محمد افضل قادری، مرکزی سیکرٹری جنرل حاجی محمد حنیف طیب اور دوسرے راہنماؤں پیر محمد اطہر القادری، پیر فضیل عیاض قاسمی، محمد نواز کھرل، پیر سید محفوظ مشہدی، پیر سید محمد اقبال شاہ نے اپنے مشترکہ بیان میں ضلع مظفر گڑھ کے شہر شاہ جمال میں اہلسنّت کی مرکزی جامع مسجد فاروق اعظم پر فرقہ پرست دہشتگردوں کی طرف سے اسلحہ کے زور پر قبضہ کی کوشش کے دوران ایک بے گناہ شخص کے جاں بحق ہونے کے سانحہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پنجاب اس لرزہ خیز واقعے کا نوٹس لے اور ملزمان کو فی الفور گرفتار کرے، ایسا نہ کیا گیا تو حالات کی ذمہ داری حکومت پنجاب پر عائد ہو گی۔ سنی اتحاد کے راہنماؤں نے کہا کہ مظفر گڑھ کا واقعہ فرقہ وارانہ آگ کو بھڑکانے کی سازش ہے لیکن اہلسنّت صبر کا مظاہرہ کریں گے اور فرقہ وارانہ کشیدگی پھیلانے کی ہر سازش کو ناکام بنا دیں گے۔ سنی اتحاد کے رہنماؤں نے لاہور میں سنی تحریک کے کارکن شکیل احمد کو شہید کرنے کے واقعہ پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شکیل کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سنی تحریک کے راہنما کے قاتل گرفتار نہ ہوئے تو احتجاج کی کال دی جائے گی۔

خبر کا کوڈ : 123528
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش