0
Sunday 5 Feb 2012 01:33

موجودہ حکومت اور جنرل مشرف کی کشمیر پالیسی میں کوئی فرق نہیں، لیاقت بلوچ

موجودہ حکومت اور جنرل مشرف کی کشمیر پالیسی میں کوئی فرق نہیں، لیاقت بلوچ
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت اور سابق ڈکٹیٹر جنرل پرویز مشرف کی کشمیر کے بارے پالیسی میں ذرہ برابر فرق نہیں ہے بلکہ موجودہ جمہوری حکومت نے تو جنرل مشرف سے بڑھ کر بھارت کو فیورٹ نیشن کا درجہ دے کر بھارت نوازی کا ثبوت دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے الحمرا آرٹ گیلری میں پاکستان ایسوسی ایشن آف فوٹو جرنلسٹس کے زیر اہتمام یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے تصویری نمائش کے دورہ کے موقع پر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر طاقت کے بل بوتے پر غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے جبکہ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی ادارے و ممالک مقبوضہ کشمیر کے معاملے میں جانبداری کا رویہ اختیار کیے ہوئے ہیں اور بھارت کا ساتھ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیر میں ریاستی دہشتگردی کر رہا ہے۔ اس نے ہزاروں نوجوان شہید کیے ہیں۔ بھارتی فوج اور اس کے ریاستی اداروں نے کشمیریوں پر ظلم و ستم کی انتہا کر دی ہے، اس کے باوجود کشمیری آزادی کی جدوجہد کر رہے ہیں اور اس کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کر رہے۔ عالمی انسانی حقوق کی تنظیمیں بھارتی حکومت اور اس کی فوج کی جانب سے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم اور ریاستی دہشتگردی کے واقعات کو دنیا کے سامنے بے نقاب کر رہی ہیں مگر اقوام متحدہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی کشمیر پالیسی سے پاکستان اور کشمیری عوام سخت مایوس ہیں۔ بھارت کو تجارت کے لیے انتہائی پسندیدہ ملک کا درجہ دینا شہدائے کشمیر کے ساتھ غداری کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اور پاکستان کے عوام کشمیری عوام کی حق خود ارادیت کی جدوجہد کے پشتیبان ہیں۔ انشاء اللہ جماعت اسلامی مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل اور کشمیری عوام کی اخلاقی، سفارتی و سیاسی محاذ پر حمایت جاری رکھے گی۔ مسئلہ کشمیر کا واحد حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو استصواب رائے کا حق دینا ہے۔ کوئی تھرڈ آپیشن پاکستان اور کشمیری عوام کے لیے ناقابل قبول ہو گا۔
خبر کا کوڈ : 135435
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش