0
Friday 10 Feb 2012 00:29

امریکی ڈرون حملے غیر قانونی اور ناقابل برداشت ہیں، حنا ربانی کھر

امریکی ڈرون حملے غیر قانونی اور ناقابل برداشت ہیں، حنا ربانی کھر
اسلام ٹائمز۔ وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے پاکستانی خفیہ اداروں کے طالبان کے ساتھ تعلقات سے متعلق رپورٹس کو غیر اہم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان پر بات تک نہیں کی جا سکتی۔ انہوں نے پاکستان میں امریکی ڈرون حملوں کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ روس کے ایک انگریزی زبان کے ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے حنا ربانی کھر نے کہا کہ پاکستانی علاقوں میں امریکی ڈرون حملے غیر قانونی ہیں اور انہیں برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ ان کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب گزشتہ دو روز میں مسلسل امریکی ڈرون حملوں میں ایک درجن سے زائد افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
 
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ڈرون حملے نہ صرف مکمل طور پر عالمی قانون کی بھی خلاف ورزی ہے جو ان کے استعمال کی کوئی اجازت نہیں دیتا بلکہ اس سے بھی اہم طور پر یہ حملے شدت پسندی، دہشت گردی اور انتہا پسندی سے چھٹکارا حاصل کرنے کے مقصد کے حصول کیلئے نقصان دہ بھی ہیں کیونکہ اگر ایک حملہ آپ کو آج نمبر ون یا نمبر تین ہدف تک پہنچنے میں رہنمائی کرتا ہے تو آپ اس کی وجہ سے پروان چڑھنے والی شدت پسندی کے نتیجے میں مزید پانچ یا دس اہداف بھی پیدا کرتے ہیں اور شدت پسند مزید لوگوں کو اپنی طرف راغب کرتے ہیں، تاکہ انہیں حملوں کیلئے تیار کیا جائے۔ 

حنا ربانی کھر نے کہا کہ آج پاکستان میں ہم خطے میں دیگر کئی طاقتوں کے فیصلوں کے نتائج بھگت رہے ہیں جو کہ انہوں نے 1979ء میں درپیش چیلنج سے نمٹنے کیلئے کئے تھے۔ اس چیلنج سے نمٹنے کی کوشش میں ہم نے بعض گروپوں کو جنم دیا جو کہ آج ہر ایک کیلئے چیلنج بنے ہوئے ہیں۔ وزیر خارجہ نے پاکستانی خفیہ اداروں پر طالبان کے ساتھ قریبی تعلقات اور تعاون فراہم کرنے کے الزامات کے حوالے سے کہا کہ یہ الزامات پُرانے ہیں اور بات کرنے کے لائق تک نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں دنیا میں ہر ایک انٹیلیجنس ادارے کے ایک یا دوسرے گروپ کے ساتھ تعلقات ہوتے ہیں اور یہ تمام تعلقات کچھ حد تک ہوتے ہیں۔ ان تعلقات کو بہت زیادہ منظر عام پر نہیں لایا جاتا کیونکہ لوگ کھل کر ان لوگوں کے ساتھ مذاکرات کی بات کرتے ہیں، یہ ایسی چیز ہے جس پر بات نہیں کی جا سکتی۔
خبر کا کوڈ : 136675
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش