0
Thursday 16 Feb 2012 22:39

چند مفاد پرستوں کی وجہ سے امریکہ کے غلام بنے ہوئے ہیں، قاضی حسین احمد

چند مفاد پرستوں کی وجہ سے امریکہ کے غلام بنے ہوئے ہیں، قاضی حسین احمد
اسلام ٹائمز۔ سابق امیر جماعت اسلامی قاضی حسین احمد نے کہا ہے کہ ہم چند مفاد پرستوں کی وجہ سے امریکہ کے غلام بناے ہوئے ہیں، حکمران قومی مفاد پر سمجھوتا کر لتے ہیں، پاک ایران گیس پائپ لائن پاکستان کے مفاد میں ہے جسے ہر قیمت پاکستان آنا چاہیئے، ایران افغانستان بڑے ممالک ہیں جن کے ایک طرف ترکی ہے تو دوسری طرف سنٹرل ایشاء ہے۔ یعنی تجارت کیلئے ایک گیٹ وے ہے، اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہم سنٹرل ایشاء تک رسائی اختیار کریں اور اپنی تجارت کو بڑھائیں تو پھر دونوں ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو مذید بہتر بنانا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں حامد میر کیساتھ سہ فریقی صدور مذاکرات پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

سابق امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ سب چیزیں بدلی جا سکتی ہیں مگر ہمسائے نہیں بدلے جا سکتے۔ ایران کے ساتھ ہمیں تعاون بڑھانا ہوگا۔ بلوچستان کے مسائل حل کرنا ہوں گے، بلوچ قوم کو یہ احساس دلانا ہوگا کہ وہ پاکستانی ہیں۔ تمام بلوچ رہنماؤں سے بلوچستان کی صورتحال پر مذاکرات کرنا ہوں ہونگے اور اس حوالے سے ان کے تحفظات دور کرنا ہونگے۔ اُن کا کہنا تھا کہ آئے روز بلوچوں کی لاشیں گر رہی ہیں جس کے باعث بلوچ قوم میں پاکستان کے خلاف نفرت میں اضافہ ہو رہا ہے، انہوں نے حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یاد رکھیں کہ بلوچستان کے بغیر پاکستان کسی کام نہیں۔ ہم مذید بنگلہ دیش بنتے نہیں دیکھ سکتے۔

قاضی حسین احمد کا کہنا تھا کہ افغانستان کا امن پورے ریجن کا امن ہے، جس کیلئے ایران پاکستان کا کردار انتہائی اہم ہے، جمہوری افغانستان کیلئے سب کو ملکر کام کرنا ہو گا، اُن کا کہنا تھا کہ امریکی مداخلت ختم کیے بغیر افغانستان سمیت خطے میں امن قائم نہیں ہو سکتا، ریجن کے تمام ممالک کو امریکی انخلا کیلئے ملکر اتفاق رائے سے اگے بڑھنا چاہیے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ ہمارے قدیمی اور تاریخی تعلقات ہیں، ایران ہمارا ہمسایہ ملک ہونے کے ساتھ ساتھ ہماری تاریخ، تہذیب، ثقافت اور ہیروز ایک ہیں لہذا ہمیں امریکہ کی کوئی بات نہیں مانی چاہیے۔ پاکستان کو خارجہ پالیسی اپنے مفاد میں بنانا ہو گی۔ ایک سوال کے جواب سابق امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ پاکستان پر ایران کے ساتھ تعلقات قائم کرنے پابندیاں لگتی ہیں تو ہمارے لئے نیک شگون ہو گا، ہم خود انحصاری کی جانب لوٹیں گے، نئی راہیں ملیں گی، نئے راستے ہموار ہونگے۔ ہمیں امریکی دھمکیوں سے ڈرنا نہیں چاہیے۔

سابق سیکرٹری خارجہ و سفیر ڈاکٹر تنویر احمد خان کا کہنا تھا کہ ایران پاکستان کے مفاد میں ہے، سہ فریقی مذاکرات کے دوران ڈرون حملہ پاکستان کیلئے اہم پیغام ہے جو امریکہ نے انتہائی غلط وقت پر دیا ہے۔ امریکی یہ مت سوچیں کہ اُن کی ان غلیظ حرکات سے خط میں امن قائم ہو گا، اُن کا کہنا تھا کہ وہ ایران میں سفیر کی حیثت میں خدمات انجام دے چکے ہیں اور قریب سے دیکھ چکے ہیں کہ ایران پاکستان کا خیرخواہ ہے جو پاکستان کی ترقی چاہتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 138353
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش