0
Friday 24 Feb 2012 21:03

موجودہ حالات میں پاکستان کی تشکیل نو ہی اسے بچا اور مضبوط کر سکتی ہے، محمود خان اچکزئی

موجودہ حالات میں پاکستان کی تشکیل نو ہی اسے بچا اور مضبوط کر سکتی ہے، محمود خان اچکزئی

اسلام ٹائمز۔ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ اے پی سی بلوچستان کے مسئلے کا حل نہیں جب ناراض بھائی اس میں شرکت سے انکار کر چکے ہیں تو ہم شرکت کر کے کیا کرینگے۔ بلوچستان میں تمام اسمبلی وزیر ہیں سب کو کروڑوں روپے دئیے گئے ہیں اگر ان کیخلاف کوئی کورٹ گیا تو سب معطل ہو جائینگے۔ میمو سے زیادہ اہم مسئلہ کراچی میں خون ریزی، جی ایچ کیو اور مہران بیس پر حملے، ایبٹ آباد واقعہ اور این آر او ہے۔ اگر افغانستان میں مداخلت بند کر دی جائے تو پاکستان اور افغانستان دونوں خوش رہیں گے پاکستان میں دو تین جنرل ایسے ہونے چاہئیں جو سچ کہیں آئین کی پاسداری کریں اور غلط بات نہ مانیں۔ 

انہوں نے یہ بات نجی ٹی وی سے جمعرات کی شب بات چیت کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ اے پی سی بلوچستان کے مسئلے کا حل نہیں جب ناراض بھائی اس میں شرکت سے انکار کر چکے ہیں تو ہم شرکت کرکے کیا کرینگے۔ میں ہاتھ جوڑ کر کہتا ہوں کہ فوج سلجھنے کی کوشش کریں ہم سچ کہہ کر پاکستان کو بچا سکتے ہیں دوسرے ممالک میں جھانکنا اور مداخلت سے توبہ کی جائے۔ 

این آر او کے تحت جن کیخلاف مقدمات درج ہوئے سارے بری ہو گئے صرف سائیکل چوری کرنے والے پکڑے گئے۔ مشرف نے تمام کیسز معاف کر دیئے اور لندن میں یہ فیصلہ بھی ہوا تھا کہ تمام سیاستدان مشرف حکومت کے تحت ہونے والے کسی بھی الیکشن میں حصہ نہیں لیں گے مگر کیا ہوا سب کے سامنے ہے آئین کی پاسداری کرنی ہو گی اور ایک نیا پاکستان تشکیل دینا ہو گا۔ 

سابقہ صدر پرویز مشرف نے کئی بار کہا تھا کہ آئین ایک کاغذ ہے اس کی کوئی حیثیت نہیں انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے گذشتہ دنوں اسلام آباد میں افغان صدر حامد کرزئی کو عشائیہ کی دعوت دی تھی، اس میں مجھے بھی مدعو کیا تھا میں نے وہاں سب کے سامنے افغان صدر حامد کرزئی سے کہا تھا کہ اگر افغانستان میں بیرونی ممالک کی مداخلت ختم ہو جائے تو پاکستان اور افغانستان دونوں پرامن رہیں گے۔ جس پر حامد کرزئی نے کہا کہ میں اس بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ اگر مداخلت بند ہو جائے تو ہم پر امن رہ سکتے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ ہم دوستوں کی لڑائیں نہ لڑیں پہلے اپنے گھر کی خبر لیں، انہوں نے کہا عمران خان ایک اچھا سپورٹس مین ہے اس نے کینسر ہسپتال بنایا، یونیورسٹیاں بنائیں، میں کوئی مفتی نہیں کہ کسی کے بارے میں کوئی فتویٰ دوں سب کچھ عوام کو معلوم ہے کہ کون کیا ہے۔ انہوں نے کہا فوج کو اپنے دائرہ اختیار میں رہنا ہو گا جیسے دوسرے ممالک کی فوج رہتی ہے اور سیاستدانوں کو بھی اسی طرح رہنا ہو گا جیسے دوسرے ملکوں کے سیاستدان رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہر ادارہ اگر اپنے دائرہ اختیار میں رہے تو کوئی وجہ نہیں کہ کوئی مسئلہ بنے مشکلات اسی وقت شروع ہوتی ہیں جب ایک دوسرے کے دائرہ اختیار میں مداخلت کی جاتی ہے۔ 

محمود خان اچکزئی نے کہا اس وقت جو حالات ہیں وہ سب کے سامنے ہیں پاکستان کی تشکیل نو ہی اسے بچا سکتی ہے اور مضبوط کر سکتی ہے انہوں نے کہا ہر ادارے کے اپنے اختیارات ہوتے ہیں اس کو استعمال کیا جائے تو بہتر ہے۔ آئین کی پاسداری کی جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ حالات خراب ہوں۔ انہوں نے کہا بلوچستان میں صوبائی اسمبلی کے تمام ارکان وزیر ہیں اور ہر وزیر کو اور رکن اسمبلی کو حکومت کروڑوں روپیہ دے رہی ہے، اگر کوئی شخص عدالت چلا گیا اور یہ پیسے جو حکومت ایم پی اور وزراء کو دے رہی ہے اسے چیلنج کر دیا تو کیا ہو گا، تو ساری اسمبلی معطل ہو جائیگی۔ شاید اس کا حکومت کو اندازہ نہیں جب ان سے پوچھا گیا کہ آپ عدالت جائیں گے تو انہوں نے کہا میں مصروف ہوں میرے پاس اور کام ہیں ہو سکتا ہے کوئی اور چلا جائے اس بارے میں میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔

خبر کا کوڈ : 140399
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش