0
Thursday 29 Mar 2012 14:08

کراچی کو لسانی فسادات کی طرف دھکیلا جارہا ہے، شکیل قادری

کراچی کو لسانی فسادات کی طرف دھکیلا جارہا ہے، شکیل قادری
اسلام ٹائمز۔ پاکستان سنی تحریک کے مرکزی رہنما محمد شکیل قادری نے کہا کہ شہر میں جاری ٹارگٹ کلنگ کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے سیاسی جماعتوں کے کارکنان اور عوام کے قتل کی پاکستان سنی تحریک پر زور مذمت کرتی ہے اور اس بات پر تشویش کا اظہار کرتی ہے کہ کراچی شہر کو ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت لسانی فسادات کی طرف دھکیلا جارہا ہے جو کہ ملک کے وجود کے لیے نقصان دہ ہے۔ عوامی املاک کو نقصان پہنچانا ملک کو دیوالیہ کردینے کے مترادف ہے کیوں کہ شہر کراچی سے ہی ملک کو 75 فی صد ریونیو ملتا ہے اور ایک دن شہر کراچی کے بند ہونے کے باعث تقریباً 10 ارب سے زائد کا نقصان ہوتا ہے، جس کی وجہ سے نہ صرف کراچی میں کاروبار زندگی متاثر ہوتا ہے بلکہ پورے ملک میں اس کا اثر ہوتا ہے۔ دنیا کے بیشتر ممالک میں جاکر امداد کے نام پر بھیک مانگنے سے بہتر ہے کہ اپنے ملک کو امن کا گہوارہ بنایا جائے تاکہ ملک معاشی طور پر مستحکم ہو سکے۔ روز روز کی ہڑتالوں کی وجہ سے ملک میں غربت بڑھ رہی ہے۔ جس کے باعث ایک عام آدمی کا جینا محال ہوگیا ہے۔ لوگ اپنے بچے بیچنے پر مجبور ہیں۔ بھوک و افلاس میں مبتلا ہوکر خاندان خودکشیاں کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں اور ہمارے لیڈران پرامن احتجاج کرنے میں مصروف ہیں اگر یہ پرامن احتجاج ہے تو پھر اتنی جانوں کا ضیاء اور عوامی املاک کو نقصان کس طرح پہنچتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز اہلسنت پر جمشید روڈ اور گارڈن کے ذمہ داران اور کارکنان سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

شکیل قادری نے کہا کہ ریاست کا کام ہے کہ وہ عوام کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کا زور صرف غریب اور محب وطن و قانون پسند لوگوں پر ہی چلتا ہے۔ اتنے لوگوں کا قتل کرکے املاک کو نقصان پہنچانے والے اسی زمین پر بستے ہیں قانون نافذ کرنے والے ادارے ان کو گرفتار کرنے میں بری طرح کیوں ناکام ہیں؟ شرپسند عناصر شہر کی سڑکوں اور گلیوں میں دھندناتے پھررہے ہیں اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ریاستی ادارے اور حکومت سیاسی مصلحت پسندی کا شکار ہے۔ اگر آپ اسی طرح سیاسی مصلحت پسندی کا شکار رہے تو ملک میں خانہ جنگی کا اندیشہ پیدا ہوسکتا ہے۔ جس کی تمام تر ذمہ داری موجودہ نااہل حکمرانوں پر عائد ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کو چاہیے کہ کراچی کے اس سلگتے مسائل پر فوری آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے تاکہ تمام پارٹی کے لیڈران مل بیٹھ کر کراچی کے تمام مسائل کو حل کرنے کے لیے کوئی راہ نکال سکیں۔ صرف حکومتی اتحادی پارٹیوں کی کور کمیٹی کا اجلاس بلانے سے مسائل نہ حل ہوئے ہیں اور نہ حل ہوں گے ضروری ہے کہ کراچی کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک میز پر بٹھا کر مسائل کا حل تلاش کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جس کے گھر سے جنازہ اٹھتا ہے یہ وہی جانتے ہیں کہ ان پر کیا قیامت گزر گئی ہے ان کے والدین اور بچوں پر شفقت کا ہاتھ کون رکھے گا اور ان کی پرورش کوں کرے گا۔ انہوں نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ گزشتہ روز کے واقعات میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ کو انصاف اور مالی معاونت دی جائے جب کہ زخمیوں کا سرکاری خرچ پر اچھے سے اچھا علاج کرایا جائے اور جلائی جانے والی املاک کی منصفانہ تحقیقات کرا کے ان کے نقصان کا ازالہ کیا جائے۔

مرکزی رہنما کا کہنا تھا کہ ایک تو مہنگائی آسمان سے بات کررہی ہے کسی خاندان کا واحد کفیل دہشت گردی کی نظر ہوجائے تو پھر بے حیائی اور اسٹریٹ کرائم میں اضافہ ہوتا ہے۔ دہشت گرد تنظیمیں ان غریب لوگوں کے غربت کا فائدہ اٹھا کر کچھ پیسوں کا لالچ دے کر دہشت گردانہ کارروائی میں استعمال کرتے ہیں۔ اگر حکومت نے اس طرف فوری توجہ نہ دی تو ملک صومالیہ یا بیروت کی شکل اختیار نہ کرجائے۔ انہوں نے دعا کرتے ہوئے کہا کہ اللہ عزوجل ان حادثات میں ہلاک ہونے والوں کی مغفرت فرمائے اور اپنے جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے اور لواحقین کو صبر و جمیل عطا فرمائے اور زخمیوں کو صحت کلی عطا فرمائے۔
خبر کا کوڈ : 148984
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش