0
Tuesday 10 Apr 2012 01:50

سرائیکی صوبے کی مخالفت ترک نہ کی تو ن لیگ کو وسیب سے کچھ نہیں ملے گا، تاج محمد لنگاہ

سرائیکی صوبے کی مخالفت ترک نہ کی تو ن لیگ کو وسیب سے  کچھ نہیں ملے گا، تاج محمد لنگاہ
اسلام ٹائمز۔ پاکستان سرائیکی پارٹی کے سربراہ بیرسٹر تاج محمد خان لنگاہ نے کہا ہے کہ ایک ہمسایہ اسلامی ملک مولویوں کو اکٹھا کر کے انہیں نواز شریف کی جھولی میں ڈال کر ایک بار پھر اقتدار میں لانے کی پلاننگ کر چکا ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اڈا گلزار آباد میانوالی روڈ کوٹ سمابہ میں منعقدہ خواجہ فرید سرائیکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ میاں برادران اپنی گردنوں سے سریا نکال کر میری یہ بات سن لیں اگر انہوں نے سرائیکی صوبے کی مخالفت ترک نہ کی تو سرائیکی وسیب سے مسلم لیگ ن کو کچھ بھی نہیں ملے گا۔ پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کے صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کہا کہ مخدوم شہاب الدین خان میں تو بیس سال سے بی بی کو سرائیکستان یونٹ علیحدہ بنانے کا مشورہ دے رہا تھا سن لو ہمیں جنوبی پنجاب نہیں لسانی، قومی، ثقافتی اور جغرافیائی صوبہ سرائیکستان چاہیے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ سابق ایم این اے مخدوم نور محمد ہاشمی مرحوم اور ان کے بھائیوں نے ہمیں ہمیشہ سپورٹ کیا ہے، یہ محب سرائیکی گھرانہ ہے، سرائیکستان قومی اتحاد کے صدر خواجہ غلام فرید کوریجہ نے کہا کہ اگر ہمیں پر امن طریقے سے حقوق نہ دیئے گئے تو چھین کر لیں گے۔  تخت لاہور کے مظالم اور استحصال ناقابل برادشت ہو چکا ہے، سرائیکی دھرتی پر بسنے والا ہر انسان چاہے وہ کوئی بھی زبان بولتا ہے اس ماں دھرتی اور سرائیکی خطے کا حصہ ہے، انہوں نے مزید کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ تمام سرائیکی تنظیمیں خاص طور پر سرائیکی سیاسی جماعتیں متحد ہو جائیں۔ 

سرائیکستان قومی کونسل کے سربراہ ظہور احمد دھریجہ نے کہا کہ یہ ملک کسی کے باپ کی جاگیر نہیں ہے کہ وہ من مرضیاں کرے عوام اور قوموں کے حقوق غصب کرے، گلگت بلتستان اور بلوچستان کے لوگوں کی طرح سرائیکی وسیب کے لوگوں کو باغی بننے پر مجبور نہ کیا جائے، بہاولپور رحیم یار خان سرائیکی صوبے کی تحریک کا مرکز ہے، بہاول پور صوبہ محاذ کی ناکامی کے بعد محاذ کے لیڈروں نے ہی صوبہ سرائیکستان کا نعرہ لگایا تھا۔ پاکستان سرائیکی پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری محمد اکبر انصاری ایڈووکیٹ نے کہا کہ میں چیلنج کر کے کہتا ہوں اور ثابت کرکے دے سکتا ہوں کہ بہاول پور قانونی اور آئینی طور پر کبھی صوبہ نہیں رہا، بہاول پور صوبے کی بحالی کا نعرہ دراصل ریاست کی بحالی کا نعرہ ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ مخدوم احمد محمود کے والد مخدوم زادہ حسن محمود، چودھری طارق بشیر چیمہ کے والد چودھری بشیر احمد چیمہ، نواب صلاح الدین عباسی کے والد نواب عباس خان عباسی بہاول پور صوبہ بحالی کے مخالفت تھے، آج ان کی اولادیں اس کے حق میں ہیں۔ عوام کو بتایا جائے کہ ان کے والدین سچے تھے یا یہ لوگ سچے ہیں۔  وفاقی وزرا مخدوم شہاب الدین، مخدوم امین فہیم، ایم پی اے مخدوم ارتضی ہاشمی، سابق وزیر مملکت امور خارجہ مخدوم خسرو بختیار، سابق ایم این اے مخدوم عماد الدین وغیرہ میں سے کوئی کانفرنس میں شرکت کے لیے نہ آیا۔
خبر کا کوڈ : 151874
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش