0
Friday 13 Apr 2012 00:00

قومی معاملات میں ہم سب متحد ہیں، سفارشات پر مکمل عمل درآمد کیا جائیگا، گیلانی

قومی معاملات میں ہم سب متحد ہیں، سفارشات پر مکمل عمل درآمد کیا جائیگا، گیلانی
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ہم امریکہ کی طاقت سے آگاہ ہیں تاہم ہماری خود مختاری کا احترام سب پر لازم ہے، پاکستان دہشتگردی کےخلاف جنگ میں اپنے عزم پر قائم ہے۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم گیلانی کا کہنا تھا کہ پوری دنیا پاکستان کی پارلیمنٹ کے فیصلے کی منتظر ہے۔ پارلیمنٹ کی مدد کے بغیر حکومت کے ہاتھ کمزور ہیں۔ جب بھی کبھی قومی معاملات کا معاملہ سامنے آیا ہم نے ثابت کیا کہ ہم متحد ہیں، قومی مفادات پر سب کا اکھٹا ہونا خوش آئند ہے۔ قومی سلامتی کمیٹی کی سفارشات پر تمام سیاسی جماعتوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ سیاستدانوں نے ثابت کیا کہ پاکستان کی سلامتی کے مسئلے پر تمام متفق ہیں۔ قومی سلامتی کمیٹی کی سفارشات پر مکمل عمل درآمد کرایا جائے گا۔ 

ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے ہمارے عزت اور وقار کو اولین حیثیت حاصل ہو گی۔ دہشتگردی کی آڑ میں اپنی سلامتی دائو پر لگانے کی اجازت نہیں دینگے۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی 35 ہزار قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا بلکہ اربوں ڈالرز کے نقصان سے پاکستان کی معیشت کو بھی بری طرح نقصان پہنچا۔ امریکا پر واضع کر دیا ہے کہ افغان مسئلے کا حل طاقت کے ذریعے ممکن نہیں ہے۔ افغان عوام اپنے مستقبل کے لئے جو فیصلہ کریں گے پاکستان کو وہی قابل قبول ہو گا۔
 
دیگر ذرائع کے مطابق وزيراعظم يوسف رضا گيلاني نے کہا ہے کہ قومي سلامتي کميٹي کي سفارشات پر مکمل عمل درآمد کيا جائے گا، امريکي صدر نے بھي کہا تھا کہ پارليماني کميٹي کي سفارشات کا احترام کريں گے، افغان مسئلے پر بھي امريکا کو 4 سال قبل کہا تھا کہ مفاہمت کي جائے۔ وزيراعظم يوسف رضا گيلاني پارليمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ قرارداد سے ثابت ہو گيا کہ قومي معاملات پر ہم سب ايک ہيں، پہلي بار خارجہ پاليسي اور قومي سلامتي کے امور پارليمنٹ ميں آئے۔ انہوں نے کہا کہ امريکي صدر براک اوباما سے ملاقات ميں کہا کہ ہماري خود مختاري کا احترام کيا جائے، جس پر انہوں نے کہا تھا کہ پارليماني کميٹي کي سفارشات کا احترام کريں گے۔
 
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امريکي صدر کو بتايا کہ جب تک عوام کا ساتھ نہ ہو تب تک جنگ نہيں جيتي جا سکتي. انہوں نے کہا کہ کسي بھي مسئلے کا حل فوجي آپريشن نہيں، آزاد خود مختار، مستحکم افغانستان پاکستان کے مفاد ميں ہے، افغانستان کو آزاد، خود مختار اور مستحکم ديکھنا چاہتے ہيں، افغان مسئلے پر 4 سال پہلے امريکا کو کہا تھا کہ مفاہمت کي جائے۔ وزيراعظم گيلاني کا کہنا ہے کہ افغانستان مسئلے کے حل کا اثر پاکستان پر نہيں پڑنا چاہئے، افغان مسئلے کے حل کيلئے پاکستان فيصلہ کن کردار ادا کرنا چاہتا ہے، پاکستان پورے خطے ميں استحکام چاہتا ہے۔ 

وزیراعظم نے کہا کہ سلالہ حملے سے سبق سیکھا، فوراً پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس بلایا۔ شمسی ایئربیس خالی کرائی اور نیٹو سپلائی بند کر دی۔ وزیراعظم گیلانی نے کہا کہ دنیا بتائے پاکستان سے زیادہ دہشتگردی کی جنگ کی قیمت کس نے ادا کی۔ امریکا پاکستان کی خودمختاری کا احترام کرے۔ وزیراعظم نے کہا کہ افغان مسئلے کا حل صرف مفاہمت کے ذریعے ممکن ہے۔ مستحکم اور خودمختار افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے۔ وزیراعظم نے یقین دلایا کہ پاکستان اپنی خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ پارلیمنٹ کی سفارشات پر مکمل عمل کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 152781
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش