0
Saturday 14 Apr 2012 00:56

بلوچستان میں آگ لگی ہوئی ہے اور ذمہ دار افسران خاموش بیٹھے ہیں، چیف جسٹس

بلوچستان میں آگ لگی ہوئی ہے اور ذمہ دار افسران خاموش بیٹھے ہیں، چیف جسٹس
اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے بلوچستان میں امن و امان کیس میں آئی جی بلوچستان اور متعلقہ ایس پی کو معطل کرکے جیل بھیجنے کا حکم دیدیا۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ بلوچستان میں آگ لگی ہوئی ہے اور یہ لوگ خاموش بیھٹے ہیں، کیس کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی، اس موقع پر عدالت نے بختیار ڈومکی کے اہل خانہ کے قتل کے تفتیشی افسر کو امریکا سے بلاکر تحقیقات مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے آئی جی بلوچستان کے عدالت میں پیش نہ ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کر تے ہوئے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کو آئی جی اور متعلقہ ایس پی کو فوری طور پر معطل کرکے جیل بھیجوا دیا۔ 

چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان سے استفسار کیا کہ سات لاپتہ افراد میں سے صرف تین کو پیش کیا گیا باقی کہاں ہیں؟ سپریم کورٹ نے امن و امان کیس کی سماعت گذشتہ روز کوئٹہ میں کی تھی، جس کے دوران سریاب روڈ سے لاپتہ ہونے والے سترہ افراد کو منظر عام پر لایا گیا، چیف جسٹس نے مقدمہ میں ایف آئی آر کے بغیر زیرحراست تین افراد کو فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے دیگر چار افراد کو آج بازیاب کرانے کی ہدایت کر دی۔
خبر کا کوڈ : 152961
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش