0
Wednesday 18 Apr 2012 18:42

بلوچستان، کراچی اور گلگت کی بدامنی میں امریکہ اور بھارت کا ہاتھ ہے، ادارہ فکر و نظر

بلوچستان، کراچی اور گلگت کی بدامنی میں امریکہ اور بھارت کا ہاتھ ہے، ادارہ فکر و نظر
اسلام ٹائمز۔ ادارہ فکر و نظر کے زیراہتمام ماڈل ٹاؤن میں ’’پاکستان کو درپیش خطرات اور ان کا حل‘‘ کے موضوع پر مجلس مذاکرہ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا ہے کہ پاک چین زمینی راستہ بند کرنے کے لیے گلگت میں فرقہ وارانہ فسادات کروائے جا رہے ہیں، امریکہ خطے میں چینی پیشرفت کو روکنے کے لیے شاہراہ قراقرم کو ناقابل استعمال بنانا چاہتا ہے، حکومت موثر حکمت عملی طے کر کے علاقے میں امن قائم کرئے اور مقامی لوگوں کی رائے کا احترام کیا جائے۔

مقررین نے کہا کہ تمام مکاتب فکر بندوق کی بجائے دلیل کو ہتھیار بنائیں اور نظریات کا مقابلہ طاقت کی بجائے نظریات سے کریں، حکومت اور اپوزیشن امریکی چھتری تلے ایک ہیں، ہمارے حکمران امریکہ سے خوفزدہ اور مرعوب ہیں، حکمران امریکہ کی بجائے اللہ سے ڈریں اور پاکستانی مخدوم پاکستان کو امریکہ کا خادم نہ بنائیں، پاکستان کے 5 شاہی خاندان دولت اور اقتدار کے دیوانے ہیں، بلوچستان، کراچی اور گلگت کی بدامنی میں امریکہ اور بھارت کا ہاتھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان کے مخالفین پاکستان کا دفاع نہیں کر سکتے، پاکستان بنانے والے ہی پاکستان بچائیں گے۔ مقررین نے کہا کہ 63 سال سے غریب اکثریت پر امیر اقلیت حکمرانی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور بھارت پاکستان دشمنی کے ایجنڈے پر ایک دوسرے کے معاون بن چکے ہیں۔ رہنماؤں نے مزید کہا کہ امریکہ افغانستان سے نکلنے سے پہلے وہاں بھارت کے قدم مضبوط کرنا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے حکمران امریکی چمک اور دھمک کا شکار نہ ہوں، عوام تخت لاہور اور تخت اسلام آباد کے شہزادوں سے تنگ آ گئی ہے اور ملک میں کرپشن کی میراتھن ریس جاری ہے۔ مقررین نے مزید کہا کہ عوام اپنے قاتلوں کو اپنے کندھوں پر بٹھا کر حکومتی ایوانوں میں پہنچانے کی روش ترک کریں۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی درخت کی ہر شاخ پر اُلو بیٹھا ہے۔ مجلس مذاکرہ سے رکن قومی اسمبلی صاحبزادہ فضل کریم ،معروف کالم نویس خواجہ جمشید امام، پروفیسر امجد طفیل، زاہد حسن، کامران ناشط بھٹہ ایڈووکیٹ، محمد نواز کھرل اور مفتی محمد حسیب قادری نے بھی خطاب کیا۔ 

خبر کا کوڈ : 154482
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش