0
Saturday 12 May 2012 15:38

ملک میں تشیع کو دیوار سے لگانے کیلئے اربوں روپے خرچ کئے جا رہے ہیں، علامہ امین شہیدی

ملک میں تشیع کو دیوار سے لگانے کیلئے اربوں روپے خرچ کئے جا رہے ہیں، علامہ امین شہیدی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ پاکستان میں مٹھی بھر دہشتگردوں کو تربیت دی جا رہی ہے اور مکتب تشیع کو دیوار سے لگانے کیلئے اربوں روپے خرچ کئے جا رہے ہیں، قوم میں بیداری نے جنم لے لیا ہے، اب یہ نہیں ہو سکتا کہ پارا چنار میں کوئی ظلم ہو اور اسے اسی وادی میں قید کر دیا جائے، اب یہ نہیں ہو سکتا کہ چلاس میں کوئی واقعہ رونماء اور دنیا کو بے خبر رکھا جا سکے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں واقع ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی دفتر میں شیعہ عمائدین کے ایک مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر علامہ جواد ہادی، ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماء اقبال بہشتی، سید اقرار حسین نقوی و دیگر  علماء سمیت مقامی افراد موجود تھے۔ علامہ امین شہید ی نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ پاکستان میں مٹھی بھر دہشتگردوں کو تربیت دی جا رہی ہے اور مکتب تشیع کو دیوار سے لگانے کیلئے اربوں روپے خرچ کئے جا رہے ہیں، کیونکہ دشمن نے دیکھ لیا ہے کہ جہاں کہیں بھی اس مکتب کے پیروکاروں کو پنپنے کا موقع ملا، وہاں بڑی سے بڑی جابر قوتوں کو شکست ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پارا چنار سے کراچی تک ہر روز شیعہ نوجوانوں کا خون اس دھرتی پر گرتا ہے، لیکن اب تک اس دھرتی کا سینہ سیراب نہیں ہوا، ایک تھپٹر لگتا ہے تو عدلیہ چیخ پڑتی ہے لیکن پارا چنار میں ڈیرھ ہزار لوگ شہید کر دیئے جاتے ہیں کہیں سے آواز نہیں اٹھتی، انہوں نے کہا کہ جس قوم کو حوصلہ سیدہ زینب س اور معصوم علی اصغر ع سے ملتا ہو وہ قوم کبھی شکست نہیں کھا سکتی، وہ قوم ہمیشہ میدان میں رہتی ہے اور ڈٹ کر مقابلہ کرتی ہے، یہ ہماری اپنی کمزوریوں کا نتیجہ ہے کہ آج ہمیں دشمن للکار رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج پارا چنار سے کراچی اور پشاور سے کوئٹہ تک اگر کوئی ایشو اٹھتا ہے تو اس کے خلاف بھرپور آواز بلند کی جاتی ہے، اب یہ نہیں ہو سکتا کہ پارا چنار میں کوئی ظلم ہو اور اسے اس وادی میں قید کر دیا جائے، اب یہ نہیں ہو سکتا کہ چلاس میں کوئی واقعہ رونماء اور دنیا کو بے خبر رکھا جاسکے، اب قوم میں بیداری کی لہر نے جنم لے لیا ہے۔
 
ان کا کہنا تھا کہ گلگت اور بلتستان میں لاکھوں افراد کے اجتماعات نے ثابت کر دیا کہ ملت تشیع بیدار ہو چکی ہے اور اگر کسی دہشتگرد نے اس ملک اور قوم کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی تو ہم اپنے ملک کو بچائیں گے، اس قسم کی بیداری کا مظاہرہ کراچی میں دیکھا گیا، جہاں قرآن و اہلبیت ع کانفرنس میں لاکھوں افراد نے شرکت کر کے بتا دیا کہ اب آواز بلند ہو چکی ہے اور ہم میدان میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی قیادت کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتے، ہم کسی جماعت کے مقابلے میں نہیں ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ قوم کو وحدت کی لڑی میں پرو دیں اور اجتماعی شعور دیں، ہم چاہتے ہیں کہ ہر عالم دین کو دعوت دیں کہ آئیں بزرگ ہیں تو سرپرستی کرِیں، جوان ہیں تو ساتھ دیں، تاکہ ہم ایک مٹھی بن کر اس پاکستان کو جس کو ہم نے بنایا تھا آج بچا سکیں۔
 
ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ہم نہ کسی کے اشارے پر اٹھے اور نہ کسی کے اشارے پر بیٹھیں گے، ہم نے دیکھا کہ قوم کو ضرورت ہے ہم جان ہتھیلی پر رکھ کر اٹھے، آج تشیع میدان میں ہے اور کہہ رہے ہیں کہ ہم جیئں گے تو سربلندی کے ساتھ اور مریں گے تو سربلندی کے ساتھ، کیونکہ تشیع اور ذلت میں کوئی رابطہ نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ وہ قافلہ جو 35 لوگوں سے شروع ہوا تھا، آج کروڑوں تک پہنچ چکا ہے، اور انشاءاللہ اپنی حتمی منزل تک پہنچے گا۔
خبر کا کوڈ : 161185
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش