0
Saturday 23 Jun 2012 01:00

بھارتی حکومت کشمیری حریت قیادت سے خوفزدہ ہے، حریت کانفرنس

بھارتی حکومت کشمیری حریت قیادت سے خوفزدہ ہے، حریت کانفرنس
اسلام ٹائمز۔ درگاہ حضرت بل میں معراج شریف کی اختتامی تقریب کے پیش نظر کشمیری حریت لیڈران سید علی شاہ گیلانی، شبیر احمد شاہ، نعیم احمد خان، ظفر اکبر بٹ اور جاوید احمد میر کو نظر بند رکھا گیا، حریت کانفرنس (گ)، فریڈم پارٹی اور دیگر تنظیموں نے ان لیڈران کی نظر بندی کیخلاف سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ ریاستی حکومت حریت لیڈر شپ سے خوف زدہ ہے اور اسی وجہ سے ان کی سیاسی، عوامی اور مذہبی سرگرمیوں پر بار بار قدغن لگادی جاتی ہے، حریت کانفرنس (گ) کے سربراہ سید علی شاہ گیلانی کو پولیس نے اپنی رہائش گاہ واقع حیدر پورہ میں مسلسل گھر پر نظر بند کررکھا ہے جس کی وجہ سے بزرگ علیحدگی پسند لیڈر ایک مرتبہ پھر نماز جمعہ ادا نہیں کرسکے۔
 
حریت کانفرنس (گ) کے ترجمان ایاز اکبر نے بتایا کہ سید علی گیلانی کی نظربندی کا سلسلہ جاری ہے اور ایک مرتبہ پھر انہیں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی، انہوں نے بتایا کہ امسال سید علی شاہ گیلانی کو صرف 8 مرتبہ گھر سے باہر جانے کی اجازت دی گئی جبکہ موصوف کی رہائش گاہ کو ایجی ٹیشن 2010ء سے ہی عملاً قید خانہ بنا کے رکھا گیا ہے۔ ایاز اکبر نے بتایا کہ سید علی شاہ گیلانی کی بار بار نظر بندی کے خلاف عدالت عالیہ سے بھی رجوع کیا گیا لیکن عدالت کی طرف سے بار بار حکومت کو عذرات پیش کرنے کو کہا جاتا ہے جس وجہ سے حکومت کی طرف سے حریت رہنماء کی نظر بندی کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آرہی ہے۔
 
حریت کانفرنس (گ) کے ترجمان نے کہا کہ سید علی شاہ گیلانی پہلے ہی خبردار کرچکے ہیں کہ اگر کشمیری عوام اور قیادت کے خلاف جاری دھونس دباﺅ کی پالیسی ترک نہ کی گئی تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہونگے، اُدھر حریت کانفرنس (ع) کے سینئر لیڈر اور فریڈم پارٹی سربراہ شبیر احمد شاہ اور دیگر حریت لیڈران کو بھی درگاہ حضرت بل میں معراج شریف کی اختتامی تقریب میں شرکت کے پیش نظر پولیس نے گھر پر نظر بند رکھا۔
خبر کا کوڈ : 173372
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش