0
Friday 27 Jul 2012 20:32

معاشرے کے ہر حصے ميں خواتين کے ساتھ امتيازی سلوک کی جڑيں مضبوط ہيں، صدر زرداری

عدلیہ میں خواتین ججوں کی تعیناتی کا فیصلہ زیرِ غور
معاشرے کے ہر حصے ميں خواتين کے ساتھ امتيازی سلوک کی جڑيں مضبوط ہيں، صدر زرداری
اسلام ٹائمز۔ صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ حکومت نے عدلیہ میں خواتین ججوں کی تعیناتی کا فیصلہ کیا ہے۔ وہ ایوان صدر میں خواتین پر تشدد کے خلاف دستخطی مہم کی اختتامی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر صدر زرداری نے اپنے دستخط کے ذريعے 10 لاکھ افراد کی طرف سے دستخط کرنے کی مہم کا اختتام بھی کيا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان معاشرے کے سماجی، سیاسی، معاشی اور قانونی حلقوں میں خواتین سے تفریق کی جڑیں بہت گہری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے مسائل صرف پاکستان تک محدود نہیں بلکہ خطے کے دیگر ممالک بھی ایسے ہی مسائل سے دوچار ہیں۔ صدر زرداری نے کہا کہ خواتین کے خلاف تشدد بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ قومی زندگی کے تمام دھارے میں خواتین کے مکمل حصہ لینے پر پابندی ان کے وقار اور عزت نفس کے منافی ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ جمہوری حکومت محترمہ بےنظیر بھٹو کے خواتین کا استحصال ختم کرنے اور ان کو طاقتور بنانے کے ویژن پر کارفرما ہے۔ صدر نے کہا کہ خواتین کے خلاف امتیازی قوانین کا خاتمہ حکومت کے اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ حکومت خواتين کو ہر قسم کے تشدد اور استحصال سے بچانے کے اقدامات کے سلسلے ميں عدالتوں ميں ججز تعينات کرنے پر بھی غور کر رہی ہے۔  صدر زرداری نے خطاب ميں کہا کہ معاشرے کے ہر حصے ميں خواتين کے ساتھ امتيازی سلوک کی جڑيں مضبوط ہيں اور يہ صرف پاکستان نہيں بلکہ اس خطے کے ممالک کا بھی مسئلہ ہے، اس مسئلے کے حل کيلئے مردوں ميں خواتين کيلئے رويوں ميں مثبت تبديلی لانے کی ضرورت ہے۔ صدر نے کہا کہ تشدد خواتين کے ساتھ امتيازی سلوک کی بدترين مثال ہے، جمہوی حکومت نے خواتين کے حقوق کے تحفظ اور با اختيار بنانے کيلئے ہراساں کرنے اور گھريلو تشدد سے بچانے سميت ان کيلئے متعدد قانون سازی کی ہے تاہم ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔
خبر کا کوڈ : 182651
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش