0
Monday 6 Aug 2012 09:47

نیلم وادی، کالعدم جہادی تنظیموں بارے مذاکرات ناکام

نیلم وادی، کالعدم جہادی تنظیموں بارے مذاکرات ناکام
اسلام ٹائمز۔ تفصیلات کے مطابق وادی نیلم میں مبینہ کالعدم جہادی تنظیموں کی خطرناک سرگرمیوں کے خلاف احتجاج کرنے پر حکومتی حکام اور عوامی نمائندوں کے درمیان مذاکرات ریسٹ ہائوس آٹھمقام میں گذشتہ روز شروع ہوئے۔ وادی نیلم کی طرف سے سابق وزیر مفتی منصور الرحمان، میر گوہر الرحمان ایڈوکیٹ، میر نذیر دانش ایڈوکیٹ، شاہنواز خان، امیر اللہ بیگ، بشارت میر ایڈوکیٹ اور راجہ ایام خان نے وادی نیلم کے امن کو لاحق خطرات سے بریفنگ دی۔ انتظامیہ کی طرف سے کمشنر مظفرآباد سردار ظفر، پولیس کی طرف سے ڈی آئی جی ڈاکٹر خالد، ڈی سی نیلم خواجہ عبدالقیوم کے علاوہ فوجی افسران بھی موجود تھے۔ 

عوامی حلقوں کی جانب سے کہا گیا کہ وادی نیلم کی سرزمین کسی کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ کالعدم گروہ جن پر حکومت پاکستان اور عالمی برادری کی طرف سے پابندیاں عائد ہیں، وادی نیلم میں ان کی موجودگی کی وجہ سے وادی کے امن کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔ حکومت پاکستان کالعدم شدت پسندوں کو وادی نیلم سے باہر نکالے، جس پر عملمدرآمد نہ ہونے کی صورت میں عوام بھرپور احتجاج کریں گے۔ متعلقہ حکام نے کہا کہ ان کے مطالبات کو اعلی حکام کے سامنے پیش کیا جائے گا، آپ احتجاج بند کردیں۔ پولیس کے ڈی آئی جی خالد محمود کی طرف سے احتجاج بند نہ کرنے پر کاروائی کی دھمکی دینے پر عوام مشتعل ہوگئے اور مذاکرات کا بائیکاٹ کر کے اجتجاج دوبارہ شروع کر دیا۔ ضلعی ہیڈکوارٹر میں شٹرڈائون ہڑتال کی گئی اور کالعدم تنظیموں کے انخلاء تک احتجاج رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ نیلم بار کے رہنما سید نصیر کاظمی ایڈوکیٹ نے میڈیا کو بتایا کہ انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات ناکام ہو گئے ہیں اور نو اگست کو وادی نیلم میں مکمل پہیہ جام ہڑتال ہو گئی۔

خبر کا کوڈ : 185257
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش