0
Thursday 9 Aug 2012 23:12

شام میں بحران کا واحد حل حکومت اور عوام کے حمایت یافتہ مخالفین کے مابین مذاکرات ہے، علی اکبر صالحی

شام میں بحران کا واحد حل حکومت اور عوام کے حمایت یافتہ مخالفین کے مابین مذاکرات ہے، علی اکبر صالحی
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مقام تہران میں شام سے متعلق ہم خیال ملکوں کا اجلاس جاری ہے جس میں تیرہ ممالک شریک ہیں۔ اس مشاورتی اجلاس کا مقصد شام کے بحران کا حل تلاش کرنا اور اس ملک میں امن و امان قائم کرنا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ علی اکبر صالحی نے اجلاس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کیا- اس موقع پراسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ نے کہا کہ شام میں بحران کا واحد حل قومی بات چیت اور مصالحت ہے۔ علی اکبر صالحی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس حقیقت کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ شام میں بحران کا واحد حل حکومت اور عوام کے حمایت یافتہ مخالفین کے مابین مذاکرات ہے۔

انہوں نے شام میں بحران کےخاتمے اور اس ملک کے عوام کو امداد فراہم کرنے کو تہران اجلاس کے اہداف میں سے قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ابتداء ہی سے شام میں سیاسی اصلاحات کے لئے سیاسی اور پرامن طریقوں سے شام کے عوام کے مطالبات کو پورے کرنے پر زور دیا ہے اور اس حوالے سے اپنی ہر ممکن کوشش جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس اجلاس میں بلاروس، موریطانیا، انڈونیشیا، قرقیز‎ستان، جارجیا، ترکمنستان، بنین، سری لنکا، اکواڈور، افغانستان، پاکستان، الجزائر، عراق، زمبابوے، ونزوئيلا، چین، روس اور ہندوستان نیز تیونس، سوڈان اور فلسطین شرکت کررہے ہیں۔ اس اجلاس میں تین وزراء خارجہ، دو نائب وزراء خارجہ، اور سات نائب وزیر، پندرہ سفراء اور اقوام متحدہ کے نمائندے شرکت کررہے ہيں۔
خبر کا کوڈ : 186286
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش