0
Friday 28 Sep 2012 02:04

کراچی میں ٹارگٹ کلنگ میں امریکی سفارتخانے اور قونصلیٹ ملوث ہیں، علامہ حسن ظفر نقوی

کراچی میں ٹارگٹ کلنگ میں امریکی سفارتخانے اور قونصلیٹ ملوث ہیں، علامہ حسن ظفر نقوی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا ہے کہ ملت جعفریہ کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کرتے ہیں، ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دہشت گردوں کی گرفتاری نیز اس سازش کے پس پردہ کو بے نقاب کیا جائے۔ شہر کراچی میں پان منڈی میں تین باپ بیٹوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا جبکہ فیڈرل بی ایریا بلاک 17 کے رہائشی ظہیر عباس کو بھی ٹارگٹ کلنگ میں شہید کردیا گیا اور اسی طرح چند گھنٹوں کے بعد گولیمار کے رہائشی زاہد زیدی بھی کالعدم دہشت گرد گروہوں کی ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنے جبکہ دوسری طرف کوئٹہ میں بھی شہر کراچی سے تعلق رکھنے والے ایک ڈپٹی ڈائیرکٹر محمد محسن کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا۔ ساتھ ہی ساتھ نارتھ کراچی بدھ بازار میں تین بھائیوں پر فائرنگ کی گئی جس میں ایک شہید ہوگیا۔ 7 شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ میں ریاستی اداروں کی سرپرستی میں کام کرنے والے دہشت گرد گروہ ملوث ہیں جو اپنے غیر ملکی آقاؤں امریکہ اور اسرائیل کے مفادات اور مملکت خداداد پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کی گھناؤنی کوششوں میں ملوث ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نمائش چورنگی پر پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

پریس کانفرنس میں ان کے ہمراہ آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے مرکزی محرک مولانا مرزا یوسف حسین، ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل مولانا صادق رضا تقوی، علامہ آفتاب حیدر جعفری، مولانا محمد حسین کریمی، علامہ نقی نقوی، ہیئت آئمہ مساجد و علمائے امامیہ پاکستان کے رہنما مولانا میر عباس، آئی ایس او کراچی ڈویژن کی ذیلی نظارت کے رکن مولانا عقیل موسیٰ اور مولانا علی انور جعفری سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ ملت جعفریہ کے عمائدین کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ دراصل امریکی و اسرائیلی گماشتوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے اور اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ ملت جعفریہ پاکستان کی جانب سے اہانت پیغمبر اکرم (ص) کے خلاف پرامن اور کامیاب احتجاج کیا کہ جس کے دوران امریکی سفارتخانوں پر لبیک یا رسول اللہ ؐ کے پرچم لہرائے گئے جبکہ 21 ستمبر کو لوگ مال غنیمت لوٹنے میں مصروف رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملت جعفریہ پاکستان کا عظیم الشان اور پرامن احتجاج یقیناً امریکی ایوانوں میں ناگوار گزرا جس کے باعث ملک میں موجود مقامی امریکی و صیہونی ایجنٹوں کو کھلی چھٹی دے دی گئی تاکہ وہ ملت جعفریہ کے عمائدین کا قتل عام کریں اور ملت تشیع کو فرقہ وارانہ جنگ میں دھکیلے کی سازش کریں۔ ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ ملت جعفریہ کی تاریخ ہمیشہ سنہرے الفاظ میں رقم کی گئی ہے اور ملت تشیع ریاستی اداروں اور امریکی ایجنٹوں کی جانب سے ملت جعفریہ کو فرقہ وارانہ جنگ میں دھکیلنے کی کوشش کو ناکام بنادے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ توہین آمیز اسلام مخالف امریکی فلم کہ جس میں پیغمبر ختمی مرتبت حضرت محمد مصطفی (ص) اور ام المومنین حضرت خدیجۃ الکبریٰ (س) سمیت صحابہ کرامؓ کی اہانت کی گئی اور اس شیطانی حرکت کے بعد دنیا بھر میں مسلم امہ متحد ہوکر اسلام کے دیرینہ دشمن امریکہ اور عالمی صیہونزم کے خلاف برسرپیکار ہوئی۔ اسی طرح سرزمین پاکستان جو اسلام کا قلعہ ہے، پاکستان میں بھی مسلم امہ متحد ہوکر تمام تفریق کو مٹا کر اہانت پیغمبر اکرم (ص) کے خلاف متحد ہوئی اور ’’ تحفظ ناموس رسالت ؐ ‘‘ کی عظیم الشان تحریک کا آغاز ہوا جس کے پہلے مرحلے میں 16 ستمبر کو امریکن قونصلیٹ کراچی کے سامنے احتجاجی مظاہرے میں امریکی دہشت گردوں کی فائرنگ سے ہم نے ایک شہادت بھی پیش کی۔ جی ہاں! سید علی رضا تقوی ؒ جو امریکن قونصلیٹ کے اندر تعینات سیکیورٹی اداروں کی افراد کی براہ راست فائرنگ سے جام شہادت نوش کرگئے۔ اس کے بعد 21 ستمبر کو حکومت کی جانب سے اعلان کئے گئے ’’ یوم عشق رسول ؐ ‘‘ کے موقع پر بھی امت مسلمہ پاکستان متحد ہوکر عالمی استعمار امریکہ اور صیہونزم کے خلاف سراپا احتجاج تھی کہ یکایک کالعدم گروہوں کے سرغنہ عناصر نے امریکی و اسرائیلی ایماء پر امت کے اتحاد کو اس وقت پارہ پارہ کرنے کی کوشش کی جب امت اللہ کے پیارے حبیب اور رحمۃ العالمین حضرت محمد مصطفی (ص) سے اپنے والہانہ عشق کا اظہار کر رہے تھے کہ اچانک کچھ دہشت گرد عناصر نے ملک بھر میں جلاؤ گھیراؤ کا سلسلہ کرکے عشق رسول ؐ اور خالص اسلام محمدی ؐ کو عالمی سطح پر بدنام کرنے کی گھناؤنی سازش کی۔ جس کا اظہار وزیر داخلہ رحمان ملک نے اپنے ایک بیان میں بھی بڑی وضاحت کے ساتھ کیا کہ ’’ یوم عشق رسولؐ ‘‘ کے موقع پر کالعدم دہشت گرد گروہوں نے ہنگامے برپا کئے اور عشق رسول ؐ کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی۔

ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ توہین ر سالت (ص) کے خلاف ملت جعفریہ کے کامیاب اور پر امن احتجاج کے سلسلہ کے بعد ملک میں بڑھتی ہوئی شیعہ سنی ہم آہنگی کو سبوتاژ کرنے کے لئے ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ تیز کردیا گیا جس میں براہ راست امریکی سفارتخانے اور قونصلیٹ ملوث ہیں جس کا واضح ثبوت ہم نے شہر کراچی کی طرح کوئٹہ اور ملک کے دوسرے شہروں میں دیکھا ہے، کبھی امریکی ایجنٹوں نے سفارتخانوں سے ملنے والی ہدایات کے مطابق ’’ یوم عشق رسول ؐ ‘‘ کو سبوتاژ کرنے کی گھناؤنی سازش کی ہے تو کبھی شہر بھر میں ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے اہانت پیغمبر اکرم (ص) کے خلاف اٹھنے والی ’’ تحفظ ناموس رسالتؐ ‘‘ کی تحریک کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی ہے، ہم یہ سمجھتے ہیں کہ شہر کراچی سمیت کوئٹہ اور دیگر شہروں میں جہاں کہیں بھی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے اس میں براہ راست امریکی سفارتخانہ اور قونصلیٹ ملوث ہے۔

علامہ حسن ظفر نقوی نے مزید کہا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ شہر کراچی میں جاری ملت جعفریہ کی ٹارگٹ کلنگ اور چوبیس گھنٹوں میں 7 شیعہ نوجوانوں کی ٹارگٹ کلنگ اور پھر شیعہ آبادیوں پر متعصب پولیس انتظامیہ کے چھاپے یہ سب ایک عالمی سازش کا حصہ ہے جس میں امریکہ، اسرائیل اور انڈیا سمیت بدنام زمانہ دہشت گرد جاسوس ایجنسی بلیک واٹر، سی آئی اے، را اور موساد ملوث ہیں اور ان دہشت گرد ٹولوں کے مقامی ایجنٹ خواہ وہ سیاسی لباس میں ہوں یا مذہبی لباس میں دونوں ہی موجود ہیں اور سرزمین پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازش کو عملی جامہ پہنانے میں مصروف عمل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس انتظامیہ میں چند کالی بھیڑیں موجود ہیں جو ایک طرف تو ملت جعفریہ کے بے گناہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دہشت گرد امریکی ایجنٹ ٹولے کو گرفتار کرنے سے قاصر ہے تو دوسری طرف ملت جعفریہ کے نوجوانوں کو گرفتار کرکے دیوار سے لگانے کی سازش میں مصروف عمل ہیں۔ ایس ایس پی سینٹرل کیپٹن عاصم قائم خانی جو کہ حال ہی میں امریکہ کے دورے سے واپس آئے ہیں انہوں نے جہاں کالعدم دہشت گرد گروہوں کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے وہاں ملت جعفریہ کے بے گناہ نوجوانوں کو بلا جواز گرفتار کرکے جھوٹے مقدمات میں ملوث کرنے کی ناکام کوششوں میں مصروف عمل ہیں۔ نہ صرف یہ بلکہ انہوں نے جامع مسجد نور ایمان میں گھس کر مسجد کے تقدس کو بھی پامال کیا اور اسی طرح گذشتہ شب مسجد و امام بارگاہ شاہ کربلا رضویہ پر بھی پولیس کے ساتھ چڑھائی کرکے یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ عالمی صیہونزم اور یہودیوں کے ایجنٹ ہیں۔ واضح رہے کہ متعصب پولیس آفیسر کیپٹن عاصم قائم خانی نے شیعہ آبادیوں پر چھاپوں کے دوران جہاں بے گناہ نوجوانوں کو گرفتار کیا وہاں گھروں میں لوٹ مار بھی کی اور خواتین کے ساتھ بدتمیزی کرکے چادر و چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا ہے۔ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ پولیس میں موجود چند کالی بھیڑیں جن میں ایس ایس پی سینٹرل سرفہرست ہیں بدنام زمانہ امریکن دہشت گرد جاسوس ایجنسی بلیک واٹر کے لئے براہ راست کام کر رہے ہیں۔

علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ صدر پاکستان آصف علی زرداری، وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، چیف جسٹس آف پاکستان افتخار چوہدری اور چیف آف آرمی اسٹاف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 7 شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ سمیت دیگر شیعہ عمائدین کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار کیا جائے اور پولیس انتظامیہ میں موجود امریکی ایجنٹوں کو لگام دی جائے۔ ہم صدر پاکستان، وزیراعظم پاکستان، چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف آف آرمی اسٹاف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ 16 ستمبر کو کراچی میں امریکن قونصلیٹ کے باہر پر امن احتجاج کرتے ہوئے ناموس رسالت ؐ کیلئے شہید ہونے والے سید علی رضا تقوی شہید کے قاتلوں امریکن قونصل جنرل مائیکل ڈاڈمین، آئی جی سندھ پولیس فیاض لغاری، ڈی آئی جی ساؤتھ اور دیگر ملوث افراد کے خلاف کاروائی کی جائے اور سخت سے سخت سزا دی جائے۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ شہر کراچی اور کوئٹہ سمیت دیگر شہروں میں ملت جعفریہ کی ٹارگٹ کلنگ کو رکوایا جائے اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دہشتگردوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔ ہم حکومت پر یہ واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ امریکی ایماء پر شہر کراچی میں ملت جعفریہ کے خلاف پولیس انتظامیہ کا جاری کریک ڈاؤن نہ روکا گیا تو سندھ بھر میں پولیس انتظامیہ کے دفاتر کا گھراؤ کیا جائے گا اور حالات کی سنگینی کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔

انہوں نے اعلان کیا کہ ملت جعفریہ جمعہ 28 ستمبر کو سندھ بھر میں یوم احتجاج منائے گی اور پہلے مرحلے میں شہر کراچی اور کوئٹہ میں جاری ملت جعفریہ کی ٹارگٹ کلنگ اور کراچی میں بلیک واٹر کی ایماء پر شیعہ نوجوانوں کی بلاجواز گرفتاریوں کے خلاف بعد نماز جمعہ تمام مساجد کے باہر احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔ اگر مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو دوسرے مرحلے میں ملک گیر احتجاج کا اعلان کریں گے جبکہ تیسرے مرحلے میں ملک بھر میں حکومتی ایوانوں اور امریکی سفارت خانوں کا گھیراؤ کریں گے اور یہ احتجاجی سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک امریکی سفیر جو دہشت گردی جڑ ہیں ان کو ملک بدر نہیں کر دیا جاتا۔
خبر کا کوڈ : 199132
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش