اسلام ٹائمز۔ آئی ایس او پاکستان لاہور ڈویژن کے صدر عابد حسین نے کہا کہ قراقرم یونیورسٹی میں یوم حسین (ع) کی تقریب کے انعقاد پر شیعہ طلبہ کے ساتھ ناروا سلوک قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں ناچ گانے کے پروگرام کرنے کی تو اجازت ہے لیکن نواسہ رسول (ع) کی یاد منانا جرم بن گیا ہے، جب ایسی صورتحال پیدا ہو جائے تو دیکھنا ہو گا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کا شجرہ یزید سے تو نہیں ملتا جس نے کربلا میں امام حسین (ع) کو شہید کروا دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ امام حسین (ع) کا پیغام یہی ہے کہ کوئی مجھ حسین (ع) جیسا یزید جیسے کی بیعت نہیں کر سکتا تو آج ہم حسینی کس طرح یزیدان وقت کی بیعت کر لیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم یونیورسٹی انتظامیہ کو متنبہ کرتے ہیں کہ یونیورسٹی سے نکالے گئے 14 طلبہ کو فوری طور پر دوبارہ داخلہ دیا جائے اور ان کا تعلیمی نقصان بچایا جائے بصورت دیگر ملک بھر میں احتجاجی تحریک کی کال دیدی جائے گی اور اس کی تمام تر ذمہ داری قراقرم یونیورسٹی انتظامیہ پر عائد ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں ناچ گانے کے پروگرام کروانے کی اجازت دینے والے وائس چانسلر کا محاسبہ کیا جانا چاہیئے کہ وہ کس کی ہدایت پر نوجوان نسل کو غیر ملکی ثقافتی یلغار کا شکار بنا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے شیعہ طلبہ پرامن ہیں اور نواسہ رسول(ع) کی یاد منا رہے تھے جس کا حق ملک کا آئین ہمیں دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان حکومت خصوصی طور پر معاملے کی تحقیقات کروائے اور بدامنی کا باعث بننے والے شرپسند عناصر کیخلاف کارروائی کرئے۔