0
Friday 14 Dec 2012 17:46

قراقرم یونیورسٹی میں شیعہ طلبہ پر پابندی یزیدی سوچ کی غماز ہے، اطہر عمران

قراقرم یونیورسٹی میں شیعہ طلبہ پر پابندی یزیدی سوچ کی غماز ہے، اطہر عمران
اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر اطہر عمران نے قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں حالیہ کشیدگی کے حوالے سے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ یونیورسٹیز میں یوم حسین (ع) کے انعقاد کو تکفیری سوچ کے حامل افراد فرقہ واریت کا رنگ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حضرت امام حسین (ع) نے آج سے 1400 سال پہلے یزید وقت کا مقابلہ کرکے یہ ثابت کر دیا کہ خد ا کی رضا کی خاطر باطل کے سامنے جھکنا کفر کی علامت ہے۔ اطہر عمران نے کہا کہ امام حسین (ع) نے اپنا سب کچھ خدا کی راہ میں قربان کرکے ہمیشہ کے لیے انسانیت کو درس دے دیا کہ کبھی بھی باطل کے سامنے نہیں جھکنا بلکہ ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے 1973ء کے آئین کے مطابق ہر مذہب کو آزادی حاصل ہے کہ وہ اپنی عبادات اور رسومات ادا کرسکتے ہیں, لیکن یہاں آئین کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، سرعام آئین کو پامال کیا جا رہا ہے اور افسوسناک امر یہ ہے کہ عدلیہ بھی خاموش ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس ملک میں ہندو دیوالی مناتے ہیں, کرسچن کرسمس ڈے مناتے ہیں اور سیاسی شخصیات شرکت کرکے فخر محسوس کرتی ہیں، وہیں نواسہ رسول (ع) کے عشق سے سرشار شیعہ نوجوانوں کو تعلیمی اداروں میں یوم حسین (ع) کے انعقاد پر تکفیری قسم کے لوگ ظلم کا نشانہ بنا رہے ہیں، کتنے افسوس کا مقام ہے کہ تعلیمی اداروں میں ناچ گانے کے فنکشن تو ہوسکتے ہیں لیکن وہاں یوم حسین (ع) کے پروگرام نہیں ہوسکتے! یہ کہاں کا انصاف ہے؟ انہوں نے کہا کہ آج پھر اُسی یزیدی فکر کے حامل شرپسند عناصر کے دباؤ میں آکر قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے یوم حسین (ع) کے انعقاد پر شیعہ طلباء پر پابندی لگا کر یہ ثابت کر دیا کہ وہ یزیدی نسل کا پیروکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم وائس چانسلر کے اس فعل کی پُر زور مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ جن 17 شیعہ طلباء پر یونیورسٹی میں پابندی لگائی گئی ہے یا نکالا گیا ہے، اس پابندی کو ختم کیا جائے، ورنہ نتائج کا ذمہ دار وائس چانسلر ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 221203
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش