0
Monday 17 Dec 2012 11:12

تکمیل پاکستان کے لیے ملکر جدوجہد کریں گے، کشمیری قیادت

تکمیل پاکستان کے لیے ملکر جدوجہد کریں گے، کشمیری قیادت
 اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم آزاد حکومت جموں و کشمیر چوہدری عبدالمجید اور چیئرمین آل پارٹیز حریت کانفرنس میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیاء میں دیرپا اور پائیدار امن کے قیام کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق انتہائی ضروری ہے۔ کشمیریوں نے تحریک آزادی کشمیر کے لازوال قربانیاں دین ہیں اور وہ دن دور نہیں جب کشمیری آزادی کا سورج طلوع ہوتا دیکھیں گے۔ کشمیری عوام کی تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی اور اس کے پاکستان کے ساتھ الحاق تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے مہاجر کیمپ امبور میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسہ سے حریت کانفرنس کے رہنما بلال غنی لون نے بھی خطاب کیا جبکہ اس موقع پر پروفیسر عبدالغنی بٹ، مولانا عباس انصاری، سید آغا حسن الموسوی، محمد مصدق عادل، بختیار احمد اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ 

جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجید نے کہا کہ آزاد کشمیر کی موجودہ حکومت آزادی کے بیس کیمپ کی حیثیت سے کشمریوں کی اخلاقی، سیاسی و سفارتی حمایت جاری رکھے گی اور کشمیر کی آزادی اور اس کے پاکستان کے ساتھ الحاق تک ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انھوں نے کہا کہ کشمیریوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی اور وہ دن دور نہیں جب کشمیری آزادی حاصل کر کے رہیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مہاجرین کے تمام بنیادی مسائل کے حل کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کوئی بھی مہاجر نہیں بلکہ سب اپنے گھر میں ہیں یہ بیس کیمپ سب کا اپنا گھر ہے۔ 

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے حریت کانفرنس کے رہنما میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ ہم پاکستان اور ہندوستان کے درمیان تجارت کے خلاف نہیں بلکہ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان اور ہندوستان مذاکرات میں کشمیریوں کی نمائندگی یقینی بنائیں اور واضح کرنا چاہتے ہیں کہ مذاکرات میں کشمیریوں کو شامل کیے بغیر مسئلہ کشمیر کا پرامن اور دیرپا حل ناممکن ہے۔ انھوں نے کہا کہ برصغیر میں پائیدار امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل انتہائی ضروری ہے۔ دونوں طرف کے کشمریوں کو ملنے کا موقع فراہم کرنا چاہیے اور آر پار کے کشمریوں کو آنے جانے کی مکمل آزادی دی جائے۔ انھوں نے کہا کہ ہم اقوام عالم سے یہ اپیل کرتے ہیں کہ وہ ہندوستان پر اپنا دبائو بڑھائے کہ وہ کشمیری عوام کو ان کا پیدائشی حق حق خودارادیت دیے۔ 

جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے حریت کانفرنس کے رہنما بلال غنی لون نے کہا کہ کشمیری عوام کی مرضی کے بغیر ان پر کوئی بھی فیصلہ ٹھونسا نہیں جا سکتا۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان مذاکرات میں کشمیریوں کی شمولیت کے بغیر مسئلہ کشمیر کا کوئی بھی حل کشمیریوں کے لیے قابل قبول نہیں ہو گا۔ انھوں نے کہا کہ کشمیریوں کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔ اور کشمیر کی آزادی تک ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
خبر کا کوڈ : 222018
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش