0
Tuesday 18 Dec 2012 10:50

پی پی پی کی حکومت میں کسی قسم کے اختلافات نہیں ہیں، گورنر گلگت بلتستان

پی پی پی کی حکومت میں کسی قسم کے اختلافات نہیں ہیں، گورنر گلگت بلتستان
اسلام ٹائمز۔ گورنر گلگت بلتستان پیر سید کرم علی شاہ نے کہا ہے کہ گلگت میں پیدا ہونے والے حالیہ ناخوشگوار واقعات کے بارے میں کسی کی حمایت نہیں کی ہے، وزیراعلیٰ اور چیف سیکریٹری کی مشاورت سے اقدامات اٹھائے جائینگے اور مجرموں کو ہر صورت سزا ملے گی۔ گورنر ہاؤس میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز کے آئی یو کا وفد چٹور کھنڈ آیا تھا۔ وفد نے آنے سے پہلے مجھ سے ٹیلیفون پر بات کی تو میں نے کہا تھا کہ اگر گورنر کی حیثیت سے مجھ سے کوئی بات کرنی ہے تو میں گلگت آجاؤں گا وہاں پر تفصیلی بات ہوگی۔ یہاں چٹور کھنڈ میں گورنر کی بجائے میں ایک پیر کی حیثیت سے ہوں اور یہاں پر جو بھی آتا ہے اس کے لئے میر ے دورازے کھلے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے یہ نہیں کہا کہ میں وزیراعلیٰ اور چیف سیکریٹری کو گورنر ہاؤس طلب کروں گا بلکہ میں نے یہ کہا تھا کہ وزیراعلیٰ اور چیف سیکریٹری سے مشاورت کی جائے گی اور ناخوشگوار واقعات کی تحقیقات کروا کر مجرموں اور فرائض میں کوتاہی کرنے والوں کو ضرور سزا دلوائی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ میں قراقرم انٹر نیشنل یونیورسٹی کا چانسلر نہیں ہوں، صدر مملکت کے آئی یو کے چانسلر ہیں اور کسی بھی تقریب میں صدر پاکستان کا نمائندہ بن کر شرکت کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ پی پی پی کی حکومت میں کسی قسم کے اختلافات نہیں ہیں اور جو بھی بات کی جاتی ہے وہ باہمی اتفاق و اتحاد سے ہی ہوتی ہے اور اس علاقے میں قیام امن اور ترقی کے لئے اقدامات اٹھائے جاتے ہیں۔ گورنر پیر سید کرم علی شاہ نے کہا کہ گلگت بلتستان میں کسی فرقے یا ذات کی بالادستی نہیں ہے یہاں پر صرف اور صرف حکومت کی بالادستی ہے اور قوائد و ضوابط پر عمل کرنا اور قانون کا احترام کرنا ہر شہری کا فرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات کی سب مذمت کرتے ہیں جس کی وجہ سے نہ صرف قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا بلکہ علاقے کے امن میں بھی خلل پڑا۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی ایک علمی ادارہ ہے جہاں سے علم پھوٹتا ہے اور امن امان کی بات ہوتی ہے اس لئے یونیورسٹی کے طلبہ و طالبات کو حصول علم پر اپنی تمام تر توجہ مرکوز کرنی چاہیے اور سیاست میں نہیں آنا چاہیے کیونکہ طلبہ کی پہلی ترجیح تعلیم ہونا چاہیے۔ گورنر نے کہا کہ گلگت امن کا گہوارہ تھا مگر پتہ نہیں کس کی نظر لگ گئی ہے اس پیارے علاقے کو۔ گورنر نے کہا کہ وزیراعلیٰ میرے بھائی ہیں اس سے مشاورت کرکے اس علاقے میں امن اور ترقی کے لئے انشاء اللہ تمام تر وسائل بروئے کار لائیں گے۔ انہوں نے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ اتحاد بین المسلمین کو فروغ دے کر آپس میں ہم آہنگی پیدا کریں تاکہ 1947ء والا جذبہ پیدا ہوسکے۔
خبر کا کوڈ : 222338
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش