اسلام ٹائمز۔ ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے صدر اور سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان قاضی حسین احمد نے کہا ہے کہ ملکی حالات بدترین ہیں، امن و امان کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے، کسی کی جان و مال عزت و آبرو محفوظ نہیں۔ صوابی کے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکمران اپنے قلعوں میں محفوظ ہیں اور تمام سیکورٹی ادارے اور پولیس ان کی حفاظت پر مامور ہے، ملک میں روزانہ 15 ارب روپے کی کرپشن غریب عوام کے حق پر ڈاکہ ہے۔ یہ سالانہ اتنی رقم بنتی ہے جو ہمارے ملکی بجٹ سے زائد ہے۔ انہوں نے کراچی کے حالات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم نے شہر میں اپنا تسلط قائم کرنے کے لئے خوف و دہشت کی فضاء قائم کی ہوئی ہے۔ مگر ہمارا میڈیا انہیں ہیرو اور مظلوم بنا کر پیش کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میڈیا کا کام عوام کو سچ دکھانا اور حالات سے حقیقی طور پر آگاہ کرنا ہے، مگر میڈیا بھی ایم کیو ایم کے خوف سے ان کا نام لینے سے گریزاں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس اور میڈیا سب جانتے ہوئے یہ کہتے ہیں کہ نامعلوم افراد کی فائرنگ سے اتنے اتنے لوگ مارے گئے۔ انہوں نے کراچی میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کے ایک مخصوص علاقے میں قتل کو معنی خیز قرار دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس واقعے کی غیر جانبدارانہ اور منصفانہ تفتیش کی جائے۔ پشاور ائیر پورٹ پر حملے کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ حکومتی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ خیبر پختونخوا کے حکمران غفلت کی نیند سو رہے ہیں۔ اور انہوں نے اپنے آپ کو حفاظتی حصاروں میں بند کرکے معصوم اور بے گناہ عوام کو بے یار و مددگار چھوڑ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں انشاء اللہ جماعت اسلامی کی حکومت بنے گی، جو عوام کے جان و مال کا تحفظ اور اور ان کے مسائل حل کرے گی۔