0
Friday 21 Dec 2012 21:25

سنی اتحاد کونسل کی اپیل پر ملک بھر میں دہشت گردی کیخلاف یوم مذمت منایا گیا

سنی اتحاد کونسل کی اپیل پر ملک بھر میں دہشت گردی کیخلاف یوم مذمت منایا گیا
اسلام ٹائمز۔ سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ فضل کریم کی اپیل پر دہشت گردی، خودکش حملوں، ٹارگٹ کلنگ، فرقہ وارانہ قتل و غارت اور بدامنی کے بڑھتے واقعات کے خلاف ملک گیر یومِ مذمت منایا گیا۔ اس سلسلہ میں جمعہ کے اجتماعات میں دہشت گردوں کے خلاف مذمتی قراردادیں منظور کی گئیں اور علمائے اہلسنّت نے انسانی جان کی حرمت کو خطباتِ جمعہ کا موضوع بنایا نیز جمعہ کے اجتماعات میں عوام سے دہشت گردوں کے خلاف متحد ہونے کا حلف بھی لیا گیا اور قتل ناحق کے خلاف زوردار آواز بلند کی گئی۔ یومِ مذمت کے موقع پر سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ فضل کریم نے جامعہ رضویہ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی پاکستان کے لیے ناسور بن چکی ہے، بے گناہ انسانوں کا خون بہانے والے جہادی نہیں فسادی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کی وجہ سے اسلام، پاکستان اور جہاد بدنام ہو رہا ہے۔ خودکش حملے اور ڈرون حملے کرنے والے دونوں اسلام اور پاکستان کے دشمن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے بڑھتے واقعات سے پاکستان کی سلامتی شدید خطرات سے دوچار ہے، علماء فضائل جہاد کے ساتھ ساتھ شرائطِ جہاد بھی بیان کریں۔ سنی اتحاد کونسل کے سیکرٹری جنرل حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ دہشت گرد کرائے کے قاتل، نفرت کے بیوپاری اور موت کے سوداگر ہیں، پوری قوم دہشت گردوں کے خلاف متحد ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ امن کے قیام کے لیے امریکہ اور پاکستانی طالبان دونوں سے نجات ضروری ہے۔

سنی اتحاد کونسل پاکستان کے وائس چیئرمین صاحبزادہ سیّد مظہر سعید کاظمی نے کہا کہ امریکہ دہشت گردوں کو اسلام اور پاکستان کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے، استحکامِ پاکستان کے لیے امن ضروری ہے، انتہاپسندانہ سوچوں کے توڑ کے لیے صوفیاء کے فقر کو اپنانے اور پھیلانے کی ضرورت ہے۔ سنی اتحاد کونسل کے مرکزی فنانس سیکرٹری پیر محمد اطہر القادری نے محافظ ٹاؤن لاہور میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی طاقتوں نے پاکستان کو میدان جنگ بنا لیا ہے، ریاستی اداروں کو دہشت گردوں کے مخبروں سے پاک کیا جائے، حکومتی رٹ کا ختم ہو جانا المیہ ہے، انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے ریاست پر غالب آنے سے پہلے حکمران اور لیڈر جاگ جائیں۔
خبر کا کوڈ : 223484
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش