0
Tuesday 31 Mar 2009 10:36

گورنر راج کے خاتمے کا نوٹیفکیشن جاری ، پنجاب اسمبلی کا اجلاس کل طلب

گورنر راج کے خاتمے کا نوٹیفکیشن جاری ، پنجاب اسمبلی کا اجلاس کل طلب
 اسلام آباد (آن لائن)صدر آصف علی زرداری نے پنجاب میں گورنر راج ختم کرنے کا نوٹیفکیشن باضابطہ طور پر جاری کر دیا جبکہ صوبے سے گورنر راج کے خاتمے کے نوٹیفکیشن کے بعد گورنر پنجاب سلمان تاثیر نے صوبائی اسمبلی کا اجلاس(کل ) بدھ کو طلب کرلیا ہے۔پیر کو کابینہ ڈویژن سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ صدر پاکستان آصف علی زرداری نے25 فروری کو پنجاب میں پیدا ہونے والی صورت کے بعد آئین کے آرٹیکل234 کے تحت پنجاب میں گورنر راج نافذ کرنے کا حکم نامہ جاری کیا تھا اور آئین کے آرٹیکل 236 ایک کے تحت پنجاب سے گورنر راج ختم کر دیا ہے جبکہ یہ نوٹیفکیشن سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن ظفر محمود کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔ اس ضمن میں ذرائع نے بتایا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے شریف برادران کو نا اہل قرار دیے جانے والے عدالتی فیصلے کے بعد پیدا ہونے والی صورت پر پنجاب میں گورنر راج نافذ کیا گیا تھا جسے ایک ماہ پانچ دنوں کے بعد ختم کر دیا گیا جبکہ صوبے میں گورنر راج ختم کرنے میں وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی ،وزیر اعلی بلوچستان نواب اسلم رئیسانی سمیت حکمران اتحاد میں شامل سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں نے اہم کردار ادا کیا۔ذرائع نے بتایا کہ صدر مملکت آصف علی زرداری سے پنجاب میں گورنر راج کے خاتمے کے لئے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے بعد گورنر پنجاب سلمان تاثیر نے صوبائی اسمبلی کا اجلاس یکم اپریل بروز بدھ کو سہ پہر چار بجے طلب کر لیا ہے جس میں پنجاب اسمبلی کے نئے قائد ایوان کا چنائو کیا جائے گا۔ گورنر سلمان تاثیر نے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے ارکان آپس میں مل جل کر عام آدمی کے مسائل حل کرنے کی کوشش کرینگے۔ سیاسی قیادت وسعت نظر سے کام کرے گی اور ذاتی مفاد کے بجائے ملکی مفاد کو ترجیح دے گی۔ گورنر نے صوبے میں جمہوری عمل کی بحالی کیلئے اپنی بھرپور حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت کا مستقبل بہت روشن ہے۔ مجھے پوری امید ہے کہ عوامی نمائندے مفاہمت کے ماحول میں ہر ممکن طریقے سے اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ان کے جمہوری کردار پر کوئی انگلی نہ اٹھائے اور کسی گروہ کے منفی رویوں سے جمہوریت کی اصل روح کو نقصان نہ پہنچے۔ گورنر نے کہا کہ صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے اپنی مثبت جمہوری سوچ سے پاکستان میں جمہوری عمل کو آگے بڑھایا ہے۔ پاکستان کے چاروں صوبوں میں جس بھی جماعت کے ٹکٹ پر دوسروں کے مقابلے میں ارکان کی زیادہ تعداد منتخب ہو کر آئی ہے' اسے حکومت بنانے کا موقع دیا گیا ہے اور وفاق میں حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی نے کھلے دل کے ساتھ ان کی حمایت کی ہے کیونکہ پاکستان موجودہ حالات میں اس بات کا متحمل نہیں ہو سکتا کہ سیاسی قیادت اپنے باہمی تنازعات کو اس نہج تک پہنچا دے کہ جمہوریت کا نقصان ہو جائے۔
خبر کا کوڈ : 2235
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش