1
0
Monday 31 Dec 2012 19:38

سعودی مفتی کا شام میں لڑنیوالے مسلح باغیوں کیلئے شامی خواتین سے عارضی شادی کا فتویٰ

سعودی مفتی کا شام میں لڑنیوالے مسلح باغیوں کیلئے شامی خواتین سے عارضی شادی کا فتویٰ
اسلام ٹائمز۔ سعودی عرب کے ایک شدت پسند وہابی مفتی شیخ محمد العریفی نے فتویٰ دیا ہے کہ شام میں حکومت کے خلاف لڑنے والے مسلح باغی، جنہیں اس نے مجاہدین کا نام دیا ہے، انہیں اجازت دی جاتی ہے کہ وہ شامی خواتین کے ساتھ مختصر اور چند گھنٹوں کی شادی کرسکتے ہیں۔
شیخ محمد العریفی نے اپنے اس فتویٰ میں کہا ہے کہ ان جنگجووں اور شامی خواتین کے درمیان ہونے والی مختصر شادی ان جنگجووں کی جنسی ضرورت کو پورا کرنے کا باعث بنے گی اور بشارالاسد کی حکومت کے خلاف لڑنے کے لئے ان کے عزم اور حوصلے میں اضافہ کرے گی۔

العریفی نے اپنے اس فتویٰ میں ان شادیوں کو مناکحہ یا عارضی شادیوں کا نام دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ شادی چودہ سال سے زیادہ عمر کی لڑکیوں کے ساتھ کی جا سکتی ہے۔ اس شدت پسند سعودی مفتی نے اپنے اس فتویٰ میں ایسی شامی خواتین کو جو ان مسلح جنگجووں کے ساتھ اس قسم کی شادی کریں گی، جنت کا وعدہ دیا ہے۔ ماضی میں بھی شیخ محمد العریفی نے شام میں حکومت کے خلاف لڑنے والے مسلح باغیوں کی حمایت میں فتویٰ دیا تھا۔ یاد رہے کہ یہ سعودی شدت پسند مفتی پچھلے دو سال وہابی افراد سے شام میں لڑنے والے ان مسلح باغی گروہوں کے لئے مالی وسائل بھی اکٹھے کر رہا ہے۔

شام میں مارچ 2011ء سے وسیع پیمانے پر شامی حکومت، سکیورٹی فورسز اور بے گناہ عوام کے خلاف ان مسلح باغیوں کی کارروائیاں جاری ہیں، جن میں اب تک سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں سمیت ہزاروں بے گناہ شامی عوام اپنی جانیں گنوا بیٹھے ہیں۔ شامی حکومت کا کہنا ہے کہ اس طرح کی مسلح کارروائیاں بیرونی ممالک کی ہم آہنگی سے انجام دی جا رہی ہیں۔ اب تک ایسی بہت سی رپورٹس میں آچکا ہے کہ شام میں حکومت کے خلاف لڑنے والے ان مسلح باغیوں میں سے ایک بڑی تعداد دوسرے ممالک سے تعلق رکھتی ہے۔
بعض مبصرین نے سعودی عرب کے اس شدت پسند مفتی کے فتویٰ کو شام میں نام نہاد مجاہدین کے ہاتھوں وسیع پیمانے پر ہونے والی شامی خواتین کی عصمت دری کے واقعات پر پردہ ڈالنے کی ایک کوشش قرار دیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 226782
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ان کی نظر میں تو عارضی شادی حرام ہے لیکن جب خود کو ضرورت پڑے تو ہر چیز کو حلال قرار دے لیتے ہیں۔ ان کا مذہب خود ساختہ ہے۔ جب دل چاہے شریعت کو تبدیل کر لیں، جب دل چاہے پھر اسی لغو کئے ہوئے قانوں کو اپنے مفاد میں استعمال کر لیں،
ہماری پیشکش