0
Monday 21 Jan 2013 01:27

خیبر پختونخوا میں گورنر راج کیوں نافذ نہیں کیا گیا، مولانا فضل الرحمان

خیبر پختونخوا میں گورنر راج کیوں نافذ نہیں کیا گیا، مولانا فضل الرحمان
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں بدامنی اپنے عروج پر ہے، گھروں میں گھس کرکے بچوں اور خواتین کو مارا جارہا ہے، یہاں گورنر راج نافذ کیوں نہیں کیا گیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں قاضی حسین احمد مرحوم کی یاد میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ الیکشن سے قبل صدر زرداری کے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں لگتا ہے انہوں نے زرداری سے مک مکا کرلیا ہے۔ اے این پی کی آل پارٹیز کانفرنس میں شریک نہیں ہوں گے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ صدر زرداری کے استعفے کی صورت میں یہی اسمبلی 5 سالوں کیلئے صدر کا انتخاب کرے گی۔ عوامی نیشنل پارٹی دہشت گردی کے حوالے سے اپنا دامن صاف اور دوسروں کو اپنے گناہ میں شامل کرنا چاہتی ہے لیکن ہم ان کی آل پارٹیز کانفرنس کے گناہ میں شریک نہیں ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں بدامنی ہے، خیبر پختونخوا میں بدامنی اپنے عروج پر ہے۔ گھروں میں گھس کرکے بچوں اور خواتین کو مارا جارہا ہے۔ یہاں گورنر راج نافذ نہیں کیا گیا لیکن بلوچستان میں بدامنی کی وجہ سے گورنر راج نافذ کردیا گیا جو ایک غیر جمہوری اقدام اور بھونڈی حرکت ہے۔ انہوں نے کہا کہ قاضی حسین احمد کی کمی مدتوں پوری نہیں ہو سکے گی۔
خبر کا کوڈ : 233085
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش