0
Friday 25 Jan 2013 23:49

کشمیری عوام بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں، میرواعظ عمر فاروق

کشمیری عوام بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں، میرواعظ عمر فاروق
اسلام ٹائمز۔ میرواعظ عمرفاروق نے مقبوضہ کشمیر میں لاگو متنازعہ قانون افسپا کی موجودگی میں زمینی صورتحال میں تبدیلی کو ناممکن قرار دیتے ہوئے عالمی اداروں سے کشمیر کی صورتحال پر توجہ مرکوز کرنے کی پُرزور مانگ کی، انہوں نے واضح کیا کہ کشمیر کی صورتحال میں بہتری تک پاک و بھارت سیاسی عمل نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوگا، میرواعظ نے دین اسلام کی روشنی میں زندگی گزارنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنی پوری زندگی اسوہ رسول (ص) کے تابع رہ کر گزارنی چاہئے، جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ سے قبل خطاب کرتے ہوئے کل جماعتی حریت کانفرنس (م) کے چیئرمین میرواعظ عمرفاروق نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کوئی بھی سیاسی عمل تب تک نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوسکتی جب تک نہ اس عمل کے نتیجے میں کشمیر کی زمینی صورتحال میں تبدیلی واقع نہیں ہوتی ہے، میرواعظ نے کہا کہ ایک طرف جسٹس ورما کمیشن افسپا کی واپسی کے سفارشات پیش کرتا ہے تو دوسر ی جانب افسپا کی موجودگی کے جواز میں حکومتی موقف سراسر انسانی قدروں اور انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔

میرواعظ نے بھارت کے باشعور اور ذی حس افراد پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر کی ناگفتہ بہہ صورتحال کیخلاف اپنی آواز بلند کریں، انہوں نے عالمی اداروں پر بھی زور دیا کہ وہ کشمیر کی سیاسی صورتحال کے پیش نظر اپنی توجہ یہاں کے حالات پر مرکوز کریں اور بھارت پر دباو ڈالیں کہ وہ مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کے خواہشات کے مطابق حل کرنے کیلئے بامعنی اقدامات کریں، انہوں نے جموں و کشمیر کے حدود میں تعینات 6 لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں کو حاصل خصوصی اختیارات کو ختم کرنے اور کشمیر سے فوجی انخلاء کا عمل فوری طور شروع کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک بار پھر واضح کیا کہ جب تک افسپا جیسے کالے قوانین کے بل پر بے پناہ اختیارات فوج کو حاصل رہیں گے تب تک کشمیر کی زمینی صورتحال میں کوئی تبدیلی متوقع نہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے کشمیر میں فوجی جماو کا مقصد ہماری پر امن جدوجہد کو دبانا ہے اور اگر بھارتی حکومت اور اسکی ریاستی کٹھ پتلی حکومت جموں و کشمیر میں حالات کی بہتری کا دعویٰ کرتے ہیں تو پھر ان کالے قوانین کا کیا جواز بنتا ہے، میرواعظ نے کہا کہ ہم کسی ملک کے یوم جمہوریہ یا یوم آزادی کی تقاریب کے انعقاد کیخلاف نہیں لیکن جس طریقے سے کشمیر میں بھارت کی یوم جمہوریہ کی موقعہ پر لوگوں کی پکڑ دھکڑ، راہ گیروں کی تلاشیوں اور عام انسان کو ہراساں کرنے کا عمل جاری ہے وہ کشمیر میں جمہوری اصولوں اور جمہوری قدروں کی صریحاً خلاف ورزی ہے اور جس طریقے سے کشمیریوں کے سیاسی حقوق کو سلب کیا گیا ہے اور انکی مبنی برحق جدوجہد کو طاقت کے بل پر دبانے کی کوششیں جاری ہیں وہ اس بات کی متقاضی ہے کہ کشمیر کے لوگ بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں۔
خبر کا کوڈ : 234548
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش