0
Friday 22 Feb 2013 14:55

جمہوری عمل میں تسلسل کا دعویٰ کرنیوالی ایم کیو ایم بوکھلاہٹ کا شکار ہے، علامہ مختار امامی

جمہوری عمل میں تسلسل کا دعویٰ کرنیوالی ایم کیو ایم بوکھلاہٹ کا شکار ہے، علامہ مختار امامی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ مختار امامی کا کہنا ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب ملک بھر کے عوام انتخابات کے دھانے پر کھڑے ہیں جمہوری عمل میں تسلسل کا دعویٰ کرنے والی ایم کیو ایم کیوں بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور ملّت جعفریہ کے عمائدین کے خلاف اوچھے ہتھکنڈے کیوں اپنائے گئے ہیں۔ ملّت جعفریہ کے عمائدین کے خلاف الطاف حسین کا بیان ملّت تشیع کے ملّی، دینی، عقیدتی اور روحانی جذبات کو مجروح کرنے کا سبب بنا ہے۔ پوری ملّت تشیع سیاسی جماعتوں کے قائدین کو پیغام دیتی ہے کہ شیعہ ہزارہ قوم کے مسائل کو قومیت اور لسانیت کے رنگ میں رنگنے کی کوئی غلیظ کوشش نہ کریں، شیعہ مکتب فکر میں قوم پرستی کی کوئی گنجائش نہیں، تاریخ گواہ ہے کے 1400 سالوں سے کبھی ہمارے آئمہ کرام (ع) اور پیشواؤں نے قوم پرستی کی نہ کبھی ترویج کی اور نہ ہی اس کا سہارا لیا۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی نے وحدت ہاؤس کراچی میں جنرل باڈی تنظیمی اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ اجلاس میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کی جانب سے شیعہ علماء و اکابرین کے خلاف بیانات اور شیعہ علماء و اکابرین پر توہین آمیز الزامات کے خلاف ایم کیو ایم کے نئے ہتھکنڈوں کی مذمت کی گئی۔

علامہ محتار امامی کا کہنا تھا کہ اگر شیعہ مکتب قوم پرستی پر عقیدہ رکھتا تو نعوذ بالاللہ امام حسین (ع) کی قربانی کو ایک عرب شخص کی قربانی قرار دے کر فراموش کر دیتا لیکن ایسا ہرگز نہیں ہے، مکتب تشیع میں رنگ و نسل، زبان و لباس، دولت و شہرت، قابل اہمیت نہیں اگر کوئی چیز قابل اہمیت ہے تو وہ ہے ظالم کے خلاف قیام اور مظلوم کی حمایت۔ اگر کسی کو شیعہ قوم کے مسائل و مصائب کے حل میں زیادہ دلچسپی ہے تو خالصتاً شیعہ مکتب کے میدان میں حاضر علماء کے ساتھ شیعہ افکار اور نظریات کی روشنی میں خلوصِ نیت اور حقائق کا سامنا کرتے ہوئے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم کے سربراہ کی جانب شیعہ علماء اور شیعہ تنظیموں کی کردار کشی کی مذمت میں ملک بھر کے شیعہ علماء کا اجلاس طلب کرلیا گیا ہے۔ خفیہ ایجنسیوں اور سیاسی جماعتوں کی ایماء پر ہزارہ قوم پرست رہنماؤں کو اکسایا جا رہا ہے کہ وہ ملّت جعفریہ کی نمائندہ جماعتوں اور شیعہ ہزارہ قوم کے اکابرین کے باہمی اتحاد سے طے پانے والے کامیاب مذاکرات کے خلاف اپنے بیانات جاری کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ الطاف حسین کی جانب سے علماء کی توہین کوئی نئی بات نہیں، وہ تو نبی کریم حضرت محمد مصطفی (ص) کی شان میں توہین کے مرتکب ہوچکے ہیں۔ جس کا ثبوت تمام دنیا کے پاس موجود ہے۔ علامہ مختار احمد امامی کا کہنا ہے کہ الطاف حسین اکثر رات کو بہکے ہوئے بیانات جاری کرتے ہیں۔ اس بات کی گواہی میڈیا اور دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماء با آسانی دے سکتے ہیں۔ گذشتہ دو سالوں میں شہر کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں شہید ہونے والے شیعہ افراد متحدہ کے زیر اثر علاقوں میں ہی قتل کئے گئے، اس کا کوئی جواب ان کے پاس ہے اور انہی کے دور حکومت میں سانحہ مسجد حیدری، مسجد علی رضا، سانحہ عاشورہ، سانحہ اربعین اور دیگر عظیم سانحات ملّت جعفریہ کو تحفے میں ملے، جن میں سینکڑوں بے گناہ نمازی اور عزادار دہشت گردی کا نشانہ بنے۔ انہوں نے ایم کیو ایم کے قائد کو متنبہ کیا ہے کہ وہ ملت جعفریہ کے معاملات میں دخل اندازی سے گریز کریں، ورنہ پوری دنیا میں ملت جعفریہ سے تعلق رکھنے والے افراد اُن کی اس توہین آمیز حرکتوں کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 241643
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش