0
Friday 1 Mar 2013 05:47

ایم ڈبلیوایم کے وفد کی بھکر میں شہید یونس کاظمی کے لواحقین سے اظہارتعزیت

ایم ڈبلیوایم کے وفد کی بھکر میں شہید یونس کاظمی کے لواحقین سے اظہارتعزیت
اسلام ٹائمز۔ شہید یونس عباس کاظمی کی شہادت نے ہماری گورنمنٹ، قانون نافذ کرنے والے اداروں، پاک آرمی اور خفیہ ایجنسیوں پر ایک سوالیہ نشان پیدا کردیا ہے کیوں کہ اس حوالے سےدرجنوں گواہیاں موجود ہیں کہ درجنوں آرمی کے افراد نے رات کی تاریکی میں اڑھائی سال قبل بھکر سے شہید یونس کاظمی کو اُٹھایا اور چند روز قبل اُن کو بے دردی سے شہید کردیا گیا۔ ان خیالات کااظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی اور صوبائی سیکرٹری جنرل پنجاب علامہ عبدالخالق اسدی نے بھکر میں شہید یونس عباس کاظمی کے بھائی اور ورثاء سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔ ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ حکومتی ایجنسیوں کی جانب سے بے گناہ افراد کو اس طرح اُٹھانا اور ایک لمبا عرصہ تحویل میں رکھ کر شہید کردینا سمجھ سے بالاتر ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اگر حکومتی ایجنسیاں سمجھتی تھیں کہ اس نوجوان نے کوئی اسٹیٹ خلاف کوئی کام کیا ہے تو اُسے چاہیے تھا کہ قانون کو ہاتھ میں لیے تھانے کے حوالے کیاجاتا لیکن یہاں اُلٹی گنگا بہہ رہی قاتل آزاد ہیں جبکہ معصوم اور نہتے محب وطن شہریوں کو بلاجرم شہید کیا جارہا ہے۔
 
اُنہوں نے آرمی چیف سے مطالبہ کیا کہ ہمارے نوجوانوں کو جو چن چُن کر شہید کیا جارہا ہے فی الفور اس کا نوٹس لیتے انکوائری کمیشن تشکیل دیا جائے اور اس طرح کی سفاکانہ کاروئیوں میں ملوث افراد کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔ اُنہوں نے کہا کہ ابھی بھی ہمارے سات نوجوانوں کو ڈیرہ اسماعیل خان سے بغیر کسی جُرم اور مقدمے کے حکومتی ایجنسیوں نے اپنی تحویل میں رکھا ہوا ہے حتی کہ بعض نوجوان کئی سالوں سے اُن کی قید میں ہیں جنہیں تاحال کسی تھانے یا کچہری میں پیش نہیں کیا گیا ہمارا حکومت اور حکومتی اداروں سے مطالبہ ہے کہ ان نوجوانوں کو فی الفور رہا کیا جائے اور اگر حکومت سمجھتی ہے کہ یہ افراد کسی بھی اسٹیٹ کے خلاف جرم میں ملوث ہیں تو اُنہیں مقامی تھانے یا عدالت کے حوالے کیا جائے تاکہ آئین پاکستان کے مطابق کاروائی عمل میں آئے۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم حکومت کو واضح کردینا چاہتے ہیں کہ اگر ہمارے نوجوانوں کو نہ چھوڑا گیا تو اُن نوجوانوں کو پہنچنے والے کسی بھی نقصان کی ذمہ دار حکومتی ایجنسیاں اور پاک فوج ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 243270
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش