1
0
Tuesday 5 Mar 2013 20:38
ہزارہ کے زخم تازہ تھے کہ کراچی کو خون میں نہلا دیا گیا

دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے متحد ہوکر عملی اقدامات کرنا ہونگے، نواز شریف

دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے متحد ہوکر عملی اقدامات کرنا ہونگے، نواز شریف
اسلام ٹائمز۔ پیپلزپارٹی بلوچستان کے سابق صدر لشکری رئیسانی سمیت 22 رکنی وفد نے جاتی عمرہ رائے ونڈ میں مسلم لیگ ن کے صدر محمد نواز شریف سے ملاقات کی ہے، جس میں انہوں نے مسلم لیگ ن میں شمولیت کا اعلان کیا ہے، ملاقات کے بعد میاں نواز شریف نے کہا کہ میں لشکری رئیسانی سمیت وفد میں شامل تمام افراد کا شکر گزار ہوں جو یہ یہاں تشریف لائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے متحد ہوکر عملی اقدامات کرنا ہونگے، آج ہم ڈکٹیٹروں کی بوئی ہوئی فصل کاٹ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو عوام نے جان و مال کے تحفظ کا مینڈیٹ دیا تھا، لہو بہانے کا نہیں، حکومتی رویوں کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ آج ہر پاکستانی ان دہشتگردی کے واقعات پر افسردہ اور غمگین ہے، موجودہ حکمرانوں کی رٹ ختم ہوچکی ہے۔ 

کراچی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے صدر مسلم لیگ (ن) نواز شریف نے کہا کہ کراچی میں بے گناہ لوگوں کا قتل عام جاری ہے، کوئی روکنے والا نہیں۔ کراچی میں جلتی عمارتوں کامنظر پوری قوم نے دیکھا، حکمرانوں کو نظر نہ آیا، قوم اپنی آنکھیں کھولے، ایسے واقعات پھر ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس خود کہہ چکے ہیں کراچی کی کچھ سیاسی جماعتوں کے عسکری ونگز ہیں، کیا ایسی سیاسی جماعتوں کے خلاف کوئی کارروائی ہوئی، کراچی کے شہری ایسی سیاسی جماعتوں سے عسکری ونگز سے متعلق پوچھیں۔ لشکری رئیسانی نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کو سیاسی بحران کا سامنا ہے، بلوچستان کے مسائل کو جمہوری انداز میں حل کیا جاسکتا ہے، جمہوری و پارلیمانی نظام کے ذریعے بلوچستان کو بحرانوں سے نکالا جاسکتا ہے اور دنیا میں صرف جمہوری اور پارلیمانی انداز نے بحران ختم کئے، اسی سوچ کے تحت مسلم لیگ (ن) کے پلیٹ فارم سے اپنا کردار ادا کرنے کا فیصلہ کیا، میں اور میرے ساتھی نواز شریف پر مکمل اعتماد کرتے ہیں۔ 

دیگر ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ ہزارہ کے زخم تازہ تھے کہ کراچی کو خون میں نہلا دیا گیا لیکن حکمرانوں کے سر پر جوں تک نہیں رینگی، کراچی میں معصوم جانوں کا قتل معمول بن گیا ہے۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ حکومت نے انسانی جانوں کے تحفظ کے لیے کیا اقدامات کیے ہیں۔ پانچ سال حکومت کرنے والوں نے ملک کو پچاس سال پیچھے دھکیل دیا ہے۔ آج ہم آمروں کی بوئی فصل کاٹ رہے ہیں، لشکری رئیسانی کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ وزیر داخلہ کو دہشت گردی کی اطلاع تھی تو حفاظتی انتظامات کیوں نہیں کیے۔ کراچی میں 100،100 افراد کو قتل کرنے والوں کو پکڑنا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ شاہ زیب کے قاتل پکڑنے کے لیے سپریم کورٹ کو حکم دینا پڑتا ہے۔ سندھ ،بلوچستان میں میرٹ کا نام و نشان نہیں صرف پیسہ چلتا ہے۔ کراچی میں کچھ سیاسی جماعتوں کے عسکری ونگز ہیں۔ حکمرانوں کی رٹ ختم ہوچکی ہے۔
خبر کا کوڈ : 244507
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

eik sawal ka jawab dijiya friends,

GHQ, NAVY, sab jaga pe hamla,

shia pe hamla , sunni pe hamla ,

masjid pe hamla, imama bargah pe hamla ,

mazarath pe hamla , moqadisath pe hamla ,

women pe hamla , children pe hamla ,

muharam may hamla , eid milad may hamla,

eid k nimazon may hamla ,,,,,,,,,,,,,, AUR

RIWAND may hazaron lakhon ka majma ,

na police , na ranjer , na army , na koei thread , na koei

katra ,,,,,,,,,, aur na koei hamla , agar dahshat gard

musalman hay thu kis goroh k hay ?????????? aur agar

ghaier mulki hay thu RIWAND se phiyar

qqqqqqqqqqqqq???

think before اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو
ہماری پیشکش