1
0
Monday 11 Mar 2013 09:36

ہم نے جان دے کر ایمان بچایا ہے، یہی حسینیت ہے، علامہ تقی نقوی

ہم نے جان دے کر ایمان بچایا ہے، یہی حسینیت ہے، علامہ تقی نقوی
اسلام ٹائمز۔ فہم دین سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے علامہ تقی نقوی نے کہا کہ دشمن حسینیت کو شکست دینا چاہتا ہے۔ دشمن جان گیا ہے کہ قوم تشیع نے ان لوگوں کو علماء مانا ہے جو دراصل علماء نہیں ہیں۔ اس مشکل دور میں علماء کے فیصلہ کا احترام ہونا چاہیئے۔ معاملہ قتل و غارت، خون اور بالآخر ایمان کا ہے۔ دشمن آپ کی جان کو ختم کرکے ہمارے ایمان کو ختم کرنا چاہتا ہے۔ ہم نے جان دے کر ایمان بچایا ہے اور دراصل یہ ہی حسینیت ہے۔ علامہ تقی شاہ نقوی نے کہا کہ یہ کیوں کہا جاتا ہے کہ ہم کتنے جنازے اٹھائیں گے۔ اگر تو سچا حسینی ہے تو ملحوظ خاطر رکھ کہ 72 نہیں 72ہزار جنازے بھی ہوں زینب (ع) تھکنے والی خاتون نہیں۔ ہم نے صبر و استقامت معصومین (ع) سے سیکھا ہے۔

پیسے لے کر ذکر حسین (ع) کرنے والوں کا تذکرہ کرتے ہوئے علامہ تقی نقوی نے کہا کہ کسی نے دنیا کمانے کے لئے امام حسین (ع) کو قتل کیا اور کوئی دنیا کمانے کے لئے امام کے قتل کا تذکرہ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تشیع کی پاکستان میں موجودہ آبادی کو دیکھتے ہوئے، جنگ و جدل کسی طور فائدہ مند نہیں ہے۔ مقام معظم رہبری پر پورے شیعان جہان کی ذمہ داری ہے۔ لیکن انہوں نے اپنی فوجوں کو جنگ کا حکم نہیں دیا۔ انہوں نے شیعوں کا قصاص لینے کا مطالبہ نہیں کیا۔ ہماری تمام تر مشکلات کا حل تعجیل امام زمانہ (عجل اللہ فرجہ الشریف ) میں ہے۔ بجائے اس کے ہم دوسروں پر تنقید کریں ہمیں اپنے امور پر توجہ دینا ہو گی۔
خبر کا کوڈ : 245897
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Nihayat Eham Nukta hai, keh aik to ham Hussaini hain pher pehlay paisay bahd main surili tarz me be,tuki si takrir jis main hidayat naam ki koi cheez nahi. Bhai agar aap ne paisay le kr takrir krni hai to kam az kam membar pr charh kr sach bolo, zabardasti mat rolao kiyon k jab tumhari zuban sach bolay gi to dil me khud utar jaye gi. Our organisation officials should must give their attention to this issue.
ہماری پیشکش