0
Wednesday 17 Apr 2013 22:37

خیبر پختونخوا میں امن و امان کی خراب صورتحال پر حکومتی اے پی سی، وفاق سے ایف سی پلاٹونز واپس بلانے کا مطالبہ

خیبر پختونخوا میں امن و امان کی خراب صورتحال پر حکومتی اے پی سی، وفاق سے ایف سی پلاٹونز واپس بلانے کا مطالبہ

اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کی نگران حکومت کی جانب سے صوبہ میں امن و امان کی صورتحال پر طلب کردہ ہنگامی آل پارٹیز کانفرنس میں سیکورٹی خدشات کے پیش نظر تمام انتخابی امیدواروں کو پانچ، پانچ سکیورٹی اہلکار فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جس کے تمام تر اخراجات صوبائی حکومت برداشت کرے گی۔ جبکہ وفاق سے ایف سی پلاٹونز کی واپسی کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق صوبے میں دہشت گردی کی صورتحال پر نگران صوبائی حکومت کے زیر اہتمام نگراں وزیر اعلیٰ طارق پرویز کے زیر صدارت آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں عوامی نیشنل پارٹی، پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی، مسلم لیگ ن، قومی وطن پارٹی، جے یو آئی، پختونخوا ملی عوامی پارٹی، تحریک انصاف اور دیگر جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ آل پارٹیز کانفرنس کے شرکاء نے نگران حکومت پر اعتماد کا اظہار کیا اور اپنے خدشات اور تجاویز پیش کیں۔ اے پی سی کے بعد صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے نگران صوبائی وزیر اطلاعات مسرت قدیم نے بتایا کہ اے پی سی کے شرکاء کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ گنجان آباد علاقوں اور بند گلیوں میں اپنی سیاسی سرگرمیاں جاری رکھنے سے اجتناب کریں اور کسی بھی پارٹی میٹنگز اور جلسے جلوس کے انعقاد سے 48 گھنٹے پہلے پولیس حکام کو آگاہ کریں جبکہ پارٹی رضا کاروں کی پولیس کے ساتھ شناخت کو یقینی بنایا جائے۔

مسرت قدیم نے کہا کہ ہماری سرحدیں فاٹا کے ساتھ منسلک ہونے کی وجہ سے یہاں پر امن و امان کا مسئلہ درپیش ہے۔ اس لئے وفاقی حکومت فوری طور پر ایف سی پلاٹونز کی صوبہ خیبر پختونخوا منتقلی کو یقینی بنائے تاکہ بارڈر پر سیکورٹی انتظامات کو مزید فل پروف بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین نے ایف سی پلاٹونز کی واپسی پر زور دیا۔ نگران وزیراطلاعات نے کہا کہ انتخابات سے ایک دن پہلے اور الیکشن کے روز اور ایک دن الیکشن کے بعد کیویک رسپانس فورس ہر پولنگ اسٹیشن پر تعینات ہوگی تاکہ سکیورٹی کو فل پروف بنایاجاسکے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں پر حملوں کے بعد نگران حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ہر انتخابی امیدوار کو پانچ سکیورٹی اہلکار مہیا کئے جائینگے۔ جس کا تمام تراخراجات حکومت برداشت کریگی۔ انہوں نے اس تاثرکو غلط قرار دیا کہ محکمہ پولیس میں تبادلوں و تقرریوں کی وجہ سے سیاسی رہنمائوں سے سکیورٹی واپس لی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں تاہم کسی جگہ یہ مسئلہ ہو نگران حکومت اس کے تدارک کیلئے اقدامات اٹھائیگی۔

خبر کا کوڈ : 255236
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش