0
Monday 20 May 2013 15:53

بلوچستان، گولیوں سے چھلنی مزید 3 لاشیں برآمد

بلوچستان، گولیوں سے چھلنی مزید 3 لاشیں برآمد
اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے صوبے بلوچستان کے دو مختلف علاقوں سے مزید تین افراد کی گولیوں سے چھلنی لاشیں بر آمد ہوئیں ہیں۔ یہ لاشیں اتوار کے روز تربت اور خضدار کے علاقوں سے بر آمد کی گئیں۔ تربت میں مقامی حکام کے مطابق یہ نعشیں اطلاع ملنے پر مرغاپ کے علاقے سے برآمد کی گئیں۔ دونوں افراد کو گولی مارکر ہلاک کیا گیا تھا۔

گولیوں سے چھلنی دونوں نعشیں قبضے میں لے کر ہسپتال پہنچادی گئیں جہاں انکی شناخت شاہ زیب اور شاہ نور کے ناموں سے ہوئیں۔ ہلاک ہونے والے دونوں افراد کا تعلق پنجگور کے علاقے خدا بادان سے بتایا جاتا ہے۔

بلوچ لبریشن سٹرگل نامی تنطیم کے ترجمان نے نامعلوم مقام سے فون کرکے میڈیا کو بتایا کہ ہلاک کئے گئے، دونوں افراد انکی تنظیم کے کارکن تھے۔ ترجمان نے ان کے قتل کی ذمہ داری حکومتی اداروں پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ انہیں پنجگور سے جبری طور پر غائب کیا گیا تھا۔

تیسری لاش خضدار سے بر آمد ہوئی۔ مقامی پولیس کے مطابق ایک شخص کو نامعلوم افراد نے ہلاک کرکے اسکی لاش کو زندہ پیر کے علاقے میں پھینک دیا تھا۔
لاش کو شناخت کے لئے مقامی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ بلوچ نیشنل موومنٹ کے ایک بیان کے مطابق خضدار سے برآمد ہونے والی لاش نصیر بلوچ کی تھی جو کہ بلوچ ریپبلیکن پارٹی کا رہنما تھا۔

بلوچستان میں گذشتہ کئی سالوں سے جبری گم شدگیوں اور مسخ شدہ لاشیں پھینکنے کا سلسلہ جاری رہا ہے۔ جسکے خلاف بلوچ عوام احتجاج کرتے آئے ہیں۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنما سردار اختر مینگل نے مارچ میں بلوچستان کی صورتِ حال میں بہتری لانے کے حوالے سے میڈیا کو ایک خصوصی انٹرویو میں کہا تھا کہ سب سے پہلے خفیہ اداروں کی مداخلت بند کی جائے، ڈیتھ سکواڈ کا خاتمہ کیاجائے، لاپتہ افراد کو بازیاب کرایا جائے، مسخ شدہ لاشیں پھنکنے کاسلسلہ بند کیا جائے۔ اگر کوئی بدامنی کے واقعات میں ملوث ہیں توان کوعدالتوں کے سامنے پیش کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 265778
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش