0
Saturday 8 Jun 2013 08:50

شمالی وزیرستان میں نوازشریف کے دور حکومت میں پہلا ڈرون حملہ، 7 ہلاک

شمالی وزیرستان میں نوازشریف کے دور حکومت میں پہلا ڈرون حملہ، 7 ہلاک
اسلام ٹائمز۔ امریکی ڈرون طیارے نے میران شاہ سے 100 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع شوال کے علاقے منگروٹی میں ایک مکان پر 3 میزائل داغے۔ ایک خبر رساں ادارے نے سکیورٹی اہلکاروں کے حوالے سے بتایا کہ اس حملے کے نتیجے میں 7 شدت پسند ہلاک ہو گئے مگر ہلاک ہونے والوں کی شناخت کے بارے میں کوئی حتمی اطلاع نہیں ہے۔

واضح رہے کہ میاں نواز شریف کے وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ پہلا ڈرون حملہ ہے۔ نومنتخب وزیراعظم پاکستان نے ایوانِ زیریں سے اپنے اولین خطاب میں امریکی ڈرون حملے بند کیے جانے کا مطالبہ دہرایا تھا۔ قومی اسمبلی میں بطور وزیراعظم انتخاب کے بعد تقریر کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ہم دوسروں کی خود مختاری کا احترام کرتے ہیں تو دوسرے بھی ہماری خود مختاری کا احترام کریں اور ڈرون حملوں کا باب اب بند ہو جانا چاہیے۔

واضح رہے کہ ملک میں انتخابات میں نواز شریف کی جماعت کی کامیابی کے بعد بھی 29 مئی کو بھی شمالی وزیرستان میں ہی ایک ڈرون حملہ ہوا تھا جس میں کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان کے نائب امیر ولی الرحمان مارے گئے تھے۔

نوازشریف نے حالیہ ڈرون حملوں کے خلاف امریکی سفارت خانے کے ناظم امور رچرڈ ہوگلینڈ کو بھیجے گئے پیغام میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں حالیہ ڈرون حملہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔ پیغام میں پاکستان میں امریکی ڈرون حملوں پر گہری تشویش اور مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ڈرون حملے پاکستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہیں۔ حکومتِ پاکستان کا مستقل موقف یہی ہے کہ ڈرون حملوں کے نقصانات ان سے حاصل ہونے والے فوائد سے کہیں زیادہ ہیں اور جہاں ان حملوں میں معصوم شہری ہلاک ہوتے ہیں وہیں یہ ملکی سالمیت کے اصولوں اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔

پاکستان ماضی میں بھی ڈرون حملوں کے خلاف شدید احتجاج کرتا رہا ہے اور ڈرون حملوں کے خلاف ملک بھر میں مختلف سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے احتجاجی مظاہرے بھی کیے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 271511
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش